تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے یا بند ہوں گے؟اہم اجلاس طلب


ملک بھر میں کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر تعلیمی ادارے کھلے رکھنے یا بند کرنے سے متعلق اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا ہے کہ صوبائی وزرائے تعلیم 24 مارچ کو این سی او سی اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر تشویشناک ہے، محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بچوں اور اساتذہ کی صحت اولین ترجیح ہے۔

وفاقی حکومت کا ملک میں کورونا پابندیاں بڑھانے کا اعلان

دوسری جانب وفاقی حکومت نے ملک میں کورونا کی تیسری لہر میں اضافے کے پیش نظر پابندیاں بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ  اسد عمر نے ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ وِد مالک میں کہا ہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث ملک پابندیوں میں اضافہ کر سکتے ہیں لیکن پورا پاکستان بند نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلوں سے روزگار بھی متاثر ہو گا، حتمی فیصلہ کل این سی او سی اجلاس میں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کوروناکی موجودہ صورتحال خطرناک ہے، جو پابندی لگائی تھی اس پرعملدرآمدنہیں ہورہا جب کہ پابندی پرعملدرآمدکرانےمیں انتظامیہ کو مزاحمت کا سامنا بھی ہے کیونکہ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ کورونا خطرناک نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں سمیت اسلام آباد میں بھی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔

 کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کر چکی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب

ویکسین سے متعلق بات کرتے ہوءے انہوں نے کہا کہ سائنوفام ویکسین قابل اعتماداورصحت کیلئےٹھیک ہے، صدرمملکت ، وزیراعظم اور ہیلتھ منسٹر کو سائنوفام ویکسین لگی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے گروپ کی باری آئے گی تو میں بھی سائنوفام لگواوَں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 5 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے، کورونا ویکسین کافی الحال کوئی ری ایکشن سامنے نہیں آیا۔


متعلقہ خبریں