ملک بھر میں رات 8 بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ


عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر ملک بھر میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت ہوا جس میں چاروں صوبائی چیف  سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس  میں شرکت کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں رات 8 بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ملک میں ہفتے میں دو دن کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی تاہم کاروبار بند رکھنے کیلئے 2 دنوں کا تعین وفاق کی اکائیاں کریں گی۔

این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں سینما اور مزارات مکمل بند رہیں گے جبکہ کورونا ایس او پیز کے ساتھ 300 افراد تک کے اجتماعات کی اجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ کھیلوں کی سرگرمیاں، تہوار، ثقافتی اور دوسری تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ بند مقامات پر ہونے والے تمام ثقافتی، موسیقی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔

اعلامیے کے مطابق 300 افراد تک آؤٹ ڈور شادی تقریبات کی رات 10 بجے تک اجازت ہوگی تاہم شادی کی آؤٹ ڈور تقریبات 2 گھنٹےکیلئے ہوگی جبکہ کسی ان ڈورتقریب کی اجازت نہیں ہوگی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں ہر قسم کی ان ڈور ڈائننگ پر پابندی لگادی گئی اور رات 10 بجے تک صرف آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی جبکہ تمام تفریحی پارک بند رہیں گے تاہم واک اور جوگنگ ٹریک کھلے رہیں گے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تمام سرکاری، نجی دفاتر اور عدالتوں میں 50 فیصد گھر سے کام کرنے کی پالیسی اختیارہوگی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعلامیے کے مطابق نیشنل انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی، ریل سروس 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی جبکہ عدالتوں میں لوگوں کی موجودگی کو کم کیا جائے گا۔

ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اس کے علاوہ گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں سیاحتی مقامات پر ٹیسٹنگ پوائنٹس بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمد فوری طور کیا جائے گا اور اِن فیصلوں کا اطلاق 11 اپریل تک رہے گا تاہم 7 اپریل کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں