قراردادِ پاکستان کیوں ضروری تھی؟

قراردادِ پاکستان کیوں ضروری تھی؟

فوٹو: فائل


قرارداد پاکستان صرف سیاسی دستاویز ہی نہیں مسلمان قوم کا واضح نصب العین بھی تھا۔

1937 کے انتخابی نتائج کے بعد وجود میں آنے والی کانگریسی وزارتیں یہ قرارداد پیش کرنے کی بنیادی وجہ بنیں، جو بعد میں برصغیر کی سیاست اورمطالبہ پاکستان کیلئے سب سے اہم ضرورت ثابت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: یوم پاکستان پریڈ کا شیڈول تبدیل، اب 25 مارچ کو ہوگی

برصغیر کے مسلمان جداگانہ قومی تشخص کی جدوجہد تو کئی دہائیوں سے کر رہے تھے، مگر 1928 میں نہرو رپورٹ نے مسلمانوں کے جداگانہ انتخاب کی نفی کر کے مسلم وجود کو ہی خطرے میں ڈال دیا.

جواب میں قائداعظم محمد علی جناح نےتاریخی چودہ نکات پیش کر کے باور کرا دیا کہ خطے میں مسلم قوم کے وجود سے انکار کسی طور ممکن نہیں۔

مسلمانوں میں علیحدہ قومی تشخص کی بڑھتی ہوئی بے چینی کے پیش نظر 1930 کے خطبہ الہ آباد میں شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے مسلمانوں کیلئے علیحدہ ملک کا مطالبہ کیا، جسے مزید تقویت سات سال بعد 1933 کی کانگریسی وزارتوں نے دی۔

کانگریسی وزارتوں کے دوران بندے ماترم ترانے کے ساتھ ترنگا پرچم متعارف ہوا۔ اردو کی بجائے ہندی رائج کرنے کی کوشش کی گئی اور گائے ذبح کرنے پر پابندی لگی تو کانگریسی لیڈر افواہیں پھیلانے لگے کہ ہندو اور انگریز کے علاوہ ہندوستان میں تیسری بڑی قوم کوئی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

عددی اکثریت کے پیش نظر، اقتدار پر غلبے کیلئے کانگریس نے بھارت میں پارلیمانی نظام کا مطالبہ کر دیا۔

مسلمانوں کے پاس کوئی راستہ نہ بچا تھا اور یوں 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں قرارداد لاہور منظور ہوئی جو بعد میں قرارداد پاکستان بن کر مملکت خداداد کی بنیاد بنی۔


متعلقہ خبریں