ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی


ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی۔ ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

مالاکنڈ  اور چیچہ وطنی سمیت مکانات کی چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں بچے سمیت پانچ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

مری اور وہاڑی میں تیز ہواؤں سے سائن بورڈ اکھڑ گئے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں بھی بادل برسے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔  تیز ہوائیں بھی چلتی رہیں۔

لاہور شہر اور مضافات میں بھی گرج چمک کے ساتھ بادل برسے۔ جتوئی کے علاقے میں چھت گرنے سے دو افراد دم توڑ گئے۔

چنیوٹ میں بارش سے چھتوں کے گرنے کے واقعات میں دو افراد جان سے گئے، آٹھ افراد حادثات میں زخمی ہوئے۔

وہاڑی میں شدید بارش سے مکانوں کی چھتیں گرنے کے مختلف واقعات ہوئے جن میں ایک بچہ جاں بحق جب کہ پانچ افراد زخمی ہوئے۔

ملتان میں چھتیں گرنے کے دو واقعات میں چار افراد زخمی ہوئے۔ کوٹلی میں بھی مکان کی چھت گر گئی۔

وہاڑی میں بارش سے قومی شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں۔ شدید طوفان سے سائن بورڈ اور درخت اکھڑ گئے بارش سے گندم کی ہزاروں ایکڑ تیار فصل کو  نقصان پہنچا۔

فورٹ عباس، گوجرہ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور صادق آباد میں فصلوں اور آم کے درختوں کو نقصان پہنچا۔

ژالہ باری اور طوفان نے فصلیں اجاڑ دیں۔ درخت اور بجلی کے  پول جڑوں سے اکھڑ گئے۔

کسان گندم کی کھڑی فصلیں تباہ ہونے سے پریشان ہیں۔ لاکھوں روپے کے نقصان کے ساتھ فصل کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔

وادی نیلم میں آج تیسرے روز بھی مسلسل بارش اور بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔

بارش کے باعث شاہراہ نیلم پر مختف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

طوفانی بارش سے دو روز میں شاہراہ نیلم پر مختلف ٹریفک حادثات میں 3 افراد جاں بحق جب کہ 5 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

بالائی علاقوں میں بہار کے موسم میں سردی لوٹ آئی۔ سوات میں برف باری کے بعد سفیدی چھا گئی۔

شانگلہ میں تین دن سے برف باری جاری ہے۔ وادی نیلم ، وادی لیپا اور اسکردو میں بھی روئی کے گالے زمین پر اتر آئے۔

مارچ کے مہینے میں دسمبر کی برف باری لوٹ آئی۔ شمالی علاقہ جات میں روئی کے گالے زمین پر اترے تو ہر طرف سفیدی چھا گئی۔

سوات میں بالائی علاقوں میں تیسرے روز بھی برف باری سے کا سلسلہ جاری ہے۔ شانگلہ کے پہاڑوں پر برف باری کے باعث مںظر مزید حسین ہوگیا ہے۔

وادی نیلم میں بھی بالائی علاقوں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ جاتی سردی رکنے کے بعد شہریوں ںے گرم کپڑے دوبارہ نکال لیے ہیں۔

شدید برف باری سے بالائی علاقوں کی متعدد رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ شاہراہ نیلم پر مختف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ  کا خطرہ ہے۔

وادی لیپا میں روئی کے گالے پہاڑوں پر اتر آئے ہیں۔ کئی انچ برف پڑنے سے موسم شدید سرد ہوگیا ہے۔ وادی لیپا کا زمینی رابطہ دارالحکومت سے کٹ گیا ہے۔

دیامر سمیت گلگت بلتستان میں جاتی سردی نے پھر دستک دے دی ہے۔

بالائی علاقوں میں بارش کیساتھ پہاڑوں پر برفباری جاری ہے۔ سکردو بلتستان ڈویژن میں  برف باری نے سرد موسم کی یاد تازہ کردی ہے۔

چلاس کے قریب لوئرکوہستان  میں مٹہ بانڈہ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کے باعث شاہراہِ قراقرم بند کر دی گئی۔

شاہراہِ قراقرم کے دونوں اطراف سے مسافر گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں۔

لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند شاہراہِ قراقرم کی بحالی کے لئے تاحال کوئی کام شروع نہیں کیا جا سکا۔ کوہستان پولیس نے ڈرائیورز کو ہدایات جاری کر دیں۔


متعلقہ خبریں