امریکا کا یکم مئی تک افغانستان سے فوج نکالنے سے انکار

فائل فوٹو


امریکا نے یکم مئی تک افغانستان سے فوج نکالنے سے انکار کردیا ہے۔

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے فوج نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن یکم مئی کی ڈیڈلائن پرعمل کرنا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج کے انخلا میں تاخیرتکنیکی وجوہات کے سبب ہے۔ دوسری جانب جرمنی  نےبھی  فوج کے انخلا  کی تاریخ بڑھا دی ہے۔

جرمن افواج مزید 10 ماہ کےلیے افغانستان میں رہیں گے۔ جرمن پارلیمنٹ نے جنوری 2022 تک افغانستان میں فوجی رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق جرمن افواج کے افغانستان میں رہنے کا اجازت نامہ یکم مئی کو ختم ہورہا ہے۔ جرمنی کے 1300 فوجی نیٹو مشن کے تحت افغانستان میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یکم مئی تک فوجی انخلا نہیں ہوا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، افغان طالبان

دوسری جانب افغان طالبان نے کہا ہے کہ یکم مئی تک فوجی انخلا نہیں ہوا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔

ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ امریکا کو یکم مئی تک فوجی انخلا کا وعدہ پورا کرنا چاہیے۔ اگر پھر طاقت کا استعمال ہوتا ہے تو اس کا ردعمل ضرور ہوگا۔ سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔

چند روز قبل افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ماسکو میں مذاکرات ہوئے تھے۔ مذاکرات کے اعلامیے میں کہا گیا کہ افغان تنازع کے تمام فریق تشدد میں کمی لائیں اور طالبان مزید کسی کارروائی سے گریزکریں۔


متعلقہ خبریں