امریکہ ڈیڈ لائن کے بعد بھی فوج افغانستان میں رکھنا چاہتا ہے، اسمتھ

امریکہ ڈیڈ لائن کے بعد بھی فوج افغانستان میں رکھنا چاہتا ہے، اسمتھ

واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کے سینیر رکن ایڈم اسمتھ نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ افغانستان میں امریکی افواج کے انخلا کے لیے مقررہ ڈیڈ لائن (یکم مئی) کے بعد بھی امریکی افواج کو افغانستان میں رکھنا چاہتی ہے۔

یکم مئی تک فوجی انخلا نہیں ہوا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، افغان طالبان

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس کا اصل مقصد یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھی جاسکے اور داعش کی خلاف کارروائیوں میں امریکی فوج کی شمولیت کویقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کا خیال ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد داعش جیسے گروپوں کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین ایڈم اسمتھ نے ایک بیان میں کہا کہ جوبائیڈن ٹرمپ سے مختلف انداز میں سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان سے امریکی افواج کی عجلت میں واپسی کے حامی نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی امریکی انتظامیہ نے افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کے لیے طالبان کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن پر کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔

موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ واشنگٹن اور طالبان کے مابین فروری 2020 میں ہونے والے معاہدے میں طے شدہ آخری تاریخ پر چلنا مشکل ہوگا۔

امریکا کا یکم مئی تک افغانستان سے فوج نکالنے سے انکار

امریکی میڈیا کے مطابق ایڈم اسمتھ نے فارن پالیسی کے ایک فورم کے سامنے کہا کہ انہوں نے انخلا کے بارے میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن سے بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ایک عام احساس ہے کہ یکم مئی کی تاریخ وقت سے پہلے کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم از کم لاجسٹک نقطہ نظر سے ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ  ہمارے پاس افغانستان میں تقریبا 3500 فوجی موجود ہیں اور ہمارے اتحادیوں کی تعداد 7000 کے قریب ہے۔

ایڈم اسمتھ نے کہا کہ آئندہ  چھ ہفتوں میں کسی بھی طرح 10،000 سے زیادہ فوجی واپس نہیں بلا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا پہلا کام تھا کہ وہ امریکی زیرقیادت فورسز کو تھوڑی دیر تک رہنے کی اجازت دینے کے بارے میں طالبان سے بات کرتی۔

طالبان نے افغان صدر کی دوبارہ انتخابات کرانے کی تجویز مسترد کر دی

ایڈم اسمتھ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ یکم مئی کے بعد طالبان سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے اور یا پھر کم از کم یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ کیا طالبان نے اپنا خیال بدل لیا ہے؟ کیا طالبان داعش کے خلاف اسی عزم کے ساتھ لڑ رہے ہیں جس عزم کے ساتھ افغان حکومت لڑ رہی ہے؟ اور کیا طالبان کے امریکہ کے بارے میں موقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے؟ تو مجھے اس پر شبہ ہے۔


متعلقہ خبریں