ٹھنڈا پانی پیئیں، لمبے سانس لیں، بلاول کا ن لیگ کو مشورہ


کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں، ٹھنڈا پانی پیئیں اور لمبے سانس لیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ  ن لیگی دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں، کسی کی سائیڈ نہیں لینا چاہتے، بڑا رول پلے کرنا چاہتے ہیں۔ سلیکٹڈ کا لفظ میں نے دیا،میں جانتا ہوں اس کا استعمال کس پر بنتا ہے اور کس پر نہیں۔

بلاول نے کہا کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ کا حق ن لیگ کا ہے۔ بزدار سرکار کو ٹف ٹائم دینا چاہیے تھا لیکن نہیں دیا گیا۔ پنجاب میں اقتدار کا حق ن لیگ اور حمزہ شہباز کا ہے، اگر مسلم لیگ ن راضی نہیں تو پھر ق لیگ سے بات ہوسکتی ہے۔ اگر ہم ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو فائدہ حکومت کو ہوگا۔ اگر استعفے سے حکومت کو نقصان پہنچتا تو آج ہی دے دیتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب مریم نواز کو گرفتار کیا گیا تو سب سے پہلے میں نے آواز اٹھائی۔ ن لیگ والےغور کریں کہ انہیں پیپلز پارٹی سے لڑنے کا مشورہ کون دے رہا ہے۔ ہم تب ہوں گے جب ملکر لڑیں گے۔ شاید دیگر جماعتوں کا مؤقف ہو کہ حکومت مدت پوری کرے لیکن ہمارا نہیں۔ب ہم موجودہ حکومت کومزیدایک دن برداشت نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو فائدہ حکومت کو ہوگا۔ اگر استعفے سے حکومت کو نقصان پہنچتا تو آج ہی دے دیتے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے چھوٹے عہدے کیلئے ڈیل کی، مریم نواز

بلاول نے کہا یوسف رضاگیلانی کی کامیابی پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، پیپلزپارٹی جمہوری جماعت ہے، پیپلزپارٹی جمہوری روایات کولیکر چلتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  یوسف رضاگیلانی سے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ چھیننا گیا،  اسلام آباد ہائیکورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔ حکومت کو گرانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

بلاول نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے۔ کورونا کیسز میں اضافہ سندھ میں بھی ہوسکتا ہے، ویکسین کے حوالے سے دیگر ممالک کی نسبت ہماری کارکردگی خراب ہے۔ وفاقی حکومت صوبو ں کو ویکسین فراہم کر کے ریلیف دے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 4 اپریل کو ذوالفقار بھٹو کی برسی بڑے پیمانے پر نہیں منائیں گے۔ دوسری مرتبہ ذوالفقار بھٹو کی برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسہ نہیں ہوگا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی بڑے اجتماع کی صورت میں نہیں منائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق مجوزہ آرڈیننس کی مذمت کرتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک سے متعلق مجوزہ آرڈیننس خودمختاری چھیننے کے مترادف ہے۔ حکومت اسٹیٹ بینک سے متعلق مجوزہ آرڈیننس واپس لے۔ اسٹیٹ بینک سے متعلق مجوزہ آرڈیننس مالی خود مختاری پر حملہ ہے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی اسٹیٹ بینک کی خود مختاری چھیننے نہیں د ے گی۔ حکومت یکطرفہ فیصلے کر کے معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ جیسے ندیم بابر کو ہٹایا گیا اسی طر ح غیر ذمہ دار وزرا بھی استعفیٰ دیں۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو ٹف ٹائم دے گی۔ حکومت کو اس کے گھرمیں گس کر شکست دی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ تک لانے کے لیے تاریخی کامیابی حاصل کی۔ حکومت میں وہ اہلیت نہیں کہ آئی ایم ایف کے سامنے صحیح فیصلے کرے۔
تاریخی ناکامی ہے کہ شرح نمو جنگ زدہ افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی کم ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیراعظم سمیت کابینہ میں جس جس نے فیصلے کیے سب کو ہٹانا چاہیے۔ حکومت میں وہ اہلیت نہیں کہ آئی ایم ایف کے سامنے صحیح فیصلے کرے۔ یوسف رضاگیلانی کا قائد حزب اختلاف بننے پر کسی کواعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سینیٹ کی تاریخ ہے جس کی اپوزیشن میں اکثریت ہوتی ہے۔ بعض رہنماوَں نے محسوس کیا کہ پیپلزپارٹی دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا۔ یوسف رضاگیلانی کوپی ڈی ایم کامشترکہ امیدوار بناکر سینیٹر بنوایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کی طرف سے ضد کا مظاہرہ کیا گیا۔ پنجاب میں بلا مقابلے انتخاب پر ہم نے اعتراض نہیں کیا۔ ہم سینیٹ میں ن لیگ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں کےساتھ کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے پی ڈی ایم کا اتحاد رہے۔ پی ڈی ایم کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔ مریم نواز سمیت دیگر ن لیگی رہنماوَ ں کے الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا۔ سینیٹ میں حکومتی بینچوں سےآنےوالوں کو ویلکم کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کوٹف ٹائم دیں گے، نہیں چاہتے کہ پی ڈی ایم کوکوئی نقصان ہو۔ ن لیگی دوستوں سےدرخواست کرتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں۔


متعلقہ خبریں