نیب کی نواز شریف کی ضبط جائیداد سے مریم نواز کا حصہ الگ کرنے کی مخالفت

نیب کی نواز شریف کی ضبط جائیداد سے مریم نواز کا حصہ الگ کرنے کی مخالفت

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضبط شدہ جائیداد سے ان کی بیٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کا حصہ الگ کرنے کی مخالفت کردی ہے۔

مریم نواز نے احتساب عدالت اسلام آباد میں شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے ان کا حصہ الگ کرنے کی درخواست دی تھی۔ مریم نواز نے توشہ خانہ ریفرنس میں ضبط جائیداد سے حصہ الگ کرنے کیلئے درخواست دی تھی۔

مزید پڑھیں: جائیداد منجمد کرنے پر مریم نواز کے دائر اعتراضات کی تفصیلات سامنے آ گئیں

نیب نے مریم نواز کی درخواست پر اپنا جواب احتساب عدالت میں جمع کرا دیا۔ نیب نے جواب میں استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔

ذرائع کے مطابق نیب نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مری اور ایبٹ آباد میں جائیدادیں ریکارڈ کے مطابق مرحومہ کلثوم نواز کے نام ہیں۔ نواز شریف نے ان جائیدادوں کو اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر کیا۔

نیب نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نواز شریف نے ایف بی آر ڈیکلیریشن میں کلثوم نواز کو اپنے زیر کفالت ظاہر کیا ہے۔ ضبط شدہ جائیداد کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے اثاثے قرق کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

نیب نے عدالت کے حکم پر نواز شریف کے اثاثوں سے متعلق ریکارڈ ا کٹھا کرکے پیش کیا تھا جس میں جائیداد، گاڑیاں، بینک اکاونٹس شامل تھے۔ عدالت نے نوازشریف کے نام پر لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی بھی قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں