میانمار: فورسز کا غیر مسلح مظاہرین پر فائرنگ، بچوں سیمت 90 سے زائد افراد ہلاک

میانمار: فورسز کا غیر مسلح مظاہرین پر فائرنگ، بچوں سیمت 90 افراد ہلاک

میانمار میں سیکیورٹی فورسز کا غیر مسلح مظاہرین پر طاقت کا استعمال جاری ہے، سیکیورٹی فورسز کی تازہ ترین فائرنگ کے نتیجے میں بچوں سمیت 90 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق منتخب حکومت کے خلاف ہونے والی فوجی کے خلاف میانمار کے مختلف شہروں اور قصبوں میں احتجاج کرنے والے نہتے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز نے براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت درجنوں افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نہتے شہریوں کے خلاف مہلک کریک ڈاؤن اس وقت کیا گیا جب وہ  یوم مسلح افواج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل ائے تھے۔

مظاہرین پر فارئرنگ میانمار کے دارالحکومت ینگون میں یوم مسلح افواج کی پریڈ سے سینئر جنرل آنگ ہیلینگ خطاب کے بعد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ہیلینگ نے کہا تھا کہ فوج عوام کی حفاظت کرے گی اور جمہوریت کے لیے جدوجہد کرے گی۔

مزید پڑھیں: میانمار: فورسز کا غیر مسلح مظاہرین پر فائرنگ، بچوں سیمت 90 سے زائد افراد ہلاک

اس حوالے سے میانمار ناؤ  نے خبر دی ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی تازہ فائرنگ سے کم از کم 91 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ینگون، منڈالے اور دیگر شہروں میں پیش آئی ہیں۔

رائٹر سے گفتگو کرتے ہوئے میانمار کے شہر میان گیان کے رہائشی تھایا زاؤ نے کہا کہ فوجی ہمارے گھروں میں گھس کر مرغیوں اور پرندوں کی طرح ہمیں مار رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاکت خیز کریک ڈاؤن اس وقت ہوا جب مظاہرین فوجی حکام کی جانب سے وارننگ کی خلاف ورزی کرتے مسلح افواج کے سالانہ دن کے موقع پر سڑکوں پر نکل آئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یکم فروری کو ہونے والی بغاوت کے بعد میانمار میں ہونے والے مظاہروں پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 400 سے زائد ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ یکم فروری کو ملک میں فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ملک کی جمہوری رہنما آنگ سان سوچی کو حراست میں لیا ہوا ہے۔

دوسری جانب متعدد سیاسی رہنماؤں نے بغاوت کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور فوج کو چکمہ دے کر روپوشی اختیار کی ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں