لاکھوں پاکستانی رمضان میں عمرے کی سعادت حاصل نہیں کرسکیں گے

حج: 24 گھنٹوں میں 4 لاکھ 50 ہزار درخواستیں

ریاض: آئندہ ماہ شروع ہونے والے مقدس رمضان المبارک کے مہینے میں ایک مرتبہ پھر لاکھوں پاکستانی عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب نہیں جا سکیں گے۔

عازمین حج کیلئے کورونا ویکسین لازمی قرار دی جائیگی

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان سمیت دیگر 200 ممالک سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سے 2019 میں جانے والے عمرہ زائرین کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی جب کہ 2018 میں یہ تعداد 17 لاکھ کے قریب تھی۔

عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے سبب پروازوں پر لگنے والی پابندیوں کے نتیجے میں گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان سے جانے والے عمرہ زائرین کی تعداد نہایت محدود رہی ہے۔

روضہ رسولﷺ پہ پاکستانی عمرہ زائرین کی 8 ماہ بعد حاضری

کراچی میں مقیم ٹریول ایجنٹ سکندر اعظم کا کہنا ہے کہ پورا سال پاکستان سے لوگ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں لیکن رمضان المبارک کے دوران اس تعداد میں تقریباً 60 فیصد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے پہلے 27 فروری 2020 کو غیر ملکی عمرہ زائرین کے داخلے پر عارضی پابندی عائد کی گئی تھی جس کے بعد نومبر 2020 سے کورونا ایس او پیز کے ساتھ محدود پرغیر ملکی عمرہ زائرین کو ملک میں میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔

وفاقی وزرا  کا مولانا فضل الرحمان پر حج اور عمرہ کوٹہ میں کرپشن کا الزام

تین فروری 2021 سے سعودی عرب کے حکام نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث ایک مرتبہ پھر پاکستان سمیت 20 ممالک سے آنے والے زائرین پر پابندی عائد کر دی ہے جس میں 17 مئی تک توسیع کی جا چکی ہے۔


متعلقہ خبریں