لاہور: چڑیا گھر کے شیر اور شیرنی کی بیماری کی وجہ سامنے آ گئی

لاہور: چڑیا گھر کے شیر اور شیرنی کی بیماری کی وجہ سامنے آ گئی

فوٹو: فائل


لاہور چڑیا گھر کے بیمار شیر اور شیرنی کا طبی معائنہ مکمل،بیماری کی وجہ انفیکشن قرار دی گئی ہے۔ 

کرن سلیم کا کہنا ہے کہ دو روز قبل شیرنی کی طبیعت تشویشناک حد تک خراب ہوئی، جس کے بعد شیر اور شیرنی کا الٹراساوَنڈ، ایکسرے اور خون کے ٹیسٹ کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: راجن پور: اونٹوں کے دنگل میں ’شیرو‘ نے میدان مار لیا

کرن سلیم نے ہم نیوز کو بتایا کہ شیر کو خون کی جینیاتی بیماری ہے جس کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر نے کہا کہ شیر اور شیرنی کی رپورٹس بہتر نہ ہوئیں تو ان کو پرسکون موت دے دی جائے گی۔

قبل ازیں لاہور چڑیا گھر کی انتظامیہ نے لاعلاج مرض کا شکار تین جانوروں کو آسان موت دینے پر غور کرنا شروع کردیا تھا۔

انتظامیہ نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ لاہور چڑیا گھر میں موجود ٹائیگر سیم، بھورا بھالو اور مادہ زیبرا عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ  ساتھ مختلف بیماریوں کا شکار ہیں اور ان کا علاج ممکن نہیں ہے، لہذا ان تینوں  جانورں کو یوتھنائز کرنے کی تجویز زیر غور تھئ۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا موقف تھا کہ ٹائیگر سیم کا پچھلا دھڑ مفلوج ہو چکا اور وہ افزائش نسل کے قابل نہیں ہے۔ بھورا بھالو جو 2015 میں ایک سیاسی جلسے سے ریسکیو کیا گیا تھا،وہ بھی بالکل اندھا اور بوڑھا ہو گیا ہے، جبکہ سات سال کی مادہ زیبرا کو جوڑوں کا شدید مسئلہ ہے، اس کا چلنا پھرنا انتہائی مشکل ہے۔

اس حوالے سے چڑیا گھر کی ڈپٹی ڈائریکٹر کرن سلیم کا کہنا تھا کہ ان کے علاج کی بہت کوشش کی گئی اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں سے ان کا علاج کرایا لیکن ان کا علاج  ممکن نہ ہسکا۔

مزید پڑھیں: لاہور چڑیا گھر کے تمام جانور کورونا فری قرار

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے پہلے بھی کچھ جانوروں کو آسان موت دینے سے متعلق ایسی تجاویز سامنے آئیں، مگر وہ جانور فیصلے سے قبل ہی مر گئے۔


متعلقہ خبریں