آمر کی پیداوار نیب اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، شاہد خاقان

سلیمان شہباز کی ٹویٹ مناسب نہیں تھی، مفتاح اسماعیل کی کونسی پالیسی ٹھیک نہیں تھی؟ شاہد خاقان

فوٹو: فائل


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آمر کی پیداوار نیب اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نیب کے اقدامات ملکی مفاد میں نہیں، نیب کا ادارہ اپوزیشن پر دباوَ ڈالنے کےلیے ہی بنا۔

تین سال سے کیس زیر سماعت ہے۔ جو ہم پہلے دن اے جانتے تھے اج پورا ملک جانتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام کو دباوَ میں لایا جارہاہے، تین وزرائے اعظم کے خلاف کیسز کئی سال سے چل رہے ہیں۔ مہنگائی روزبروز بڑھ رہی ہے ،بےروزگار ی میں اضافہ ہوا ہے۔

تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہورہی ہیں۔ اپنے خلاف کوئی کیس اتا ہے تو اس کیس کی فائلیں ہی غائب ہوجاتی ہیں۔ کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیرات لیکر کورونا سے نمٹا جارہا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے پولیوکا ایک ٹیکہ نہیں خریدا۔واحد ملک ہے جس نے پرائیویٹ سیکٹر کوویکسین خریدکربیچنے کی اجازت دی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کورونا کی آج پھیلاو َکی شرح گزشتہ ایک سال سے زیادہ ہے۔ این سی او سی ناکام ہوچکا انہیں پتہ نہیں چلا کہ کورونا کا پھیلاو َکیسے روکا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ این سی او سی کے ایجنڈے میں کوروناویکسین کا ذکر نہیں۔ ماسک نہ پہننے پر حکومت ہمیں گرفتار کرلیں۔

 


متعلقہ خبریں