وقت سے پہلے چیری کے پھول کھلنے پر سائنسدانوں میں تشویش

موسمیاتی تبدیلی: 1200سالہ تاریخ میں چیری کے پھول وقت سے پہلے کھلنے لگے

جاپان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث چیری کے پھول وقت سے پہلے ہی کھِلنے لگے۔ سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلی اور عالمی درجہ حرارت کی یہ صورتحال ان پھولوں کی بقا کو خطرے سے دوچار کرسکتی ہے اور ماحولیاتی نطام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

جاپان میں چیری کے پھول کھلنے کےموسم کو روایتی طور پر موسم بہار کا نشان سمجھا جاتا ہے، جس کی ریکارڈنگ کا آغاز 1200 سال قبل ہوا تھا۔

جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق کیوٹو شہر میں 2021 کا چیری بلاسم 26 مارچ کو اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ سال 812 کے بعد پہلی بار چیری کے پھول اپنے وقت سے پہلے جوبن کو پہنچے۔ چیری کے پھول عموما اپریل کے وسط میں مکمل طور پر کھلنے لگتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں حالیہ دہائیوں میں چیری کے پھولوں کا وقت سے پہلے کھلنے میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی: گرین لینڈ میں جمی برف تیزی سے پگھلنے لگی 

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اس سال کیوٹو شہر نے غیر معمولی طور پر گرم موسم بہار کا مشاہدہ کیا ہے۔ کیوٹو شہر میں سال 1409 میں وقت سے پہلے چیری کے پھولوں کے کھلنے کا ریکارڈ موجود ہے، جب چیری بلاسم کا سیزن 27 مارچ کو عروج پر پہنچا تھا۔

جاپانی زبان میں چیری یعنی “ساکورا” کے پھول صرف چند دنوں کے لیے درختوں پر طرہتے ہیں، لیکن ان کو معاشی اور ثقافتی لحاظ سے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے اور نیک شگون کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

چیری بلاسم کے اس موسم میں دوست اور اہل خانہ ایک دوسری سے گھل مل جاتے ہیں اور تحفے تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔

جاپان کے سائنسدان کیوٹو میں وقت سے پہلے چیری کھلنے کو موسمیاتی تبدیلی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے ثبوت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث جاپان میں چیری کے پھولوں کے کھلنے کا موسم آہستہ آہستہ اپریل کے وسط سے مارچ کے آغاز کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اس سال ہیروشیما میں سیزن کا آغاز 11 مارچ کو ہوا تھا جو اس سے پہلے کے 2004 کے ریکارڈ سے آٹھ دن پہلے آیا۔


متعلقہ خبریں