احسن اقبال کا آپریشن کامیاب، پیٹ سے گولی نکالنے کی متضاد خبریں


لاہور: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کے دوران ان کے پیٹ میں داخل ہونے والی گولی نکالے جانے کے متعلق متضاد خبریں سامنے آئی ہیں۔۔

نارووال کے قصبے کنجروڑ میں ناکام قاتلانہ حملے کے بعد احسن اقبال کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے رات گئے کامیاب آپریشن کے بعد ان کے پیٹ میں موجود گولی نکال لی۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کے پیٹ میں موجود گولی نکالنے کی صورت میں ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، اس لئے امکان ہے کہ پیٹ کے آپریشن کے باوجود گولی کا سکہ جسم سے نہ نکالا جائے۔

اس سے پہلے سروسز اسپتال کی انتظامیہ نے وفاقی وزیر داخلہ کی ابتدائی طبی رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق وزیر داخلہ کی حالت خطرے سے باہر تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ احسن اقبال کو ایک گولی لگی جو ان کی کہنی سے گزرتے ہوئے پیٹ کے زیریں حصے میں لگی، گولی لگنے سے ان کی کہنی میں فریکچر ہوا ہے۔

پنجاب کے وزیر مذہبی امور و اوقاف زعیم قادری نے بھی تصدیق کی تھی کہ احسن اقبال خیریت سے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کو ایک ہی گولی لگی جو کہنی کو چھوتے ہوئے پیٹ میں چلی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں