نہر سوئز: بحری جہاز کو نکالنے میں پورے چاند کی مدد شامل تھی


واشنگٹن: نہر سوئز میں پھنسے ہوئے بحری جہاز کو نکالنے میں سب سے زیادہ مدد آسمان نے کی کیونکہ اس شب چودھویں کا پورا چاند مکمل طور پر روشن تھا جس کی وجہ سے پانی جوبن پر تھا اور لہریں معمول سے زیادہ بلند ہو رہی تھیں۔

نہر سوئز میں پھنسے مال بردار جہاز کو نکال لیا گیا

امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے کی رپورٹ کےمطابق نہر سوئز میں پھنسے ہوئے بحری جہاز کو نکالنے کی کوشش میں مصروف انجینئرز کو اس وقت آسمانی و سمندری مدد ملی جب چودھویں کے چاند کے باعث پانی میں مدو جزر پیدا ہوئے اور لہریں معمول سے زیادہ بلند ہوئیں۔

سائنسدانوں کے نزدیک جب چودھویں کا چاند اپنی پوری آب و تاب سے چمکتا ہے تو اس وقت وہ زمین سے بہت زیادہ قریب ہوتا ہے جس کی وجہ سے سمندروں، دریاؤں اور نہروں میں کشش ثقل کی وجہ سے شدید مدو جزر پیدا ہوتے ہیں جو لہروں کو معمول سے زیادہ بلند کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق اسی طرح کا مشاہدہ انجینئروں نے اس وقت بھی کیا جب وہ نہر سوئز میں پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کی کوشش کررہے تھے تو پانی میں پیدا ہونے والی لہروں کے باعث ریت میں دھنسا ہوا جہاز تقریباً 18 انچ (46 سینٹی میٹر) اپنی جگہ سے ہٹ کر دوسری طرف چلا گیا جس کے بعد جہاز کو سیدھا کرنا اوراس کو نکالنا زیادہ آسان ہو گیا۔

سپر مون: چندا ماموں دور کے زمین کے قریب آگئے

امریکی نیشنل اوشین سروس کے مطابق  پانی کے اندر لہروں میں جو جوار بھاٹا پیدا ہوا وہ معمول کی بات ہے اور اس کا موسم بہار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سی این این کے ماہر موسمیات جوڈسن جونز کا کہنا ہے کہ سال میں 12 سے 13 مکمل چاند ہوتے ہیں لیکن جو کچھ بحری جہاز کو نکالتے وقت ہوا ایسا پورے ایک سال میں 6 سے 8 مرتبہ ہی ہوتا ہے لہریں بہت زیادہ بلند ہوتی ہیں وگرنہ چھوٹے مدو جزر تو پیدا ہوتے رہتے ہیں۔

جونز کا کہنا ہے کہ پورے چاند کے دوران پانی کی لہروں کا ایک فٹ سے بھی اونچا ہونا کوئی غیر معمولی بات ہرگز نہیں ہے۔

امریکہ کی سوئز کینال میں پھنسے جہاز کو نکالنے کی پیشکش

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ماہر موسمیات جوڈسن جونز اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جس وقت پھنسے ہوئے بحری جہاز کو نکالنے کا عمل شروع کیا گیا تھا اسی وقت ماہرین کے نزدیگ چودھویں کے چاند کی آمد بھی رہی ہوگی اور انہوں نے اس کو مدنظر رکھ کر ہی حکمت عملی ترتیب دی ہو گی۔


متعلقہ خبریں