چینی کی ایکس مل پرائس طے کرنے کا فیصلہ


مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سٹہ مافیا واٹس ایپ پر چینی کی قیمتیں طے کرتا ہے۔ سٹہ مافیا چینی کی بوریوں پر نہیں واٹس ایپ پر کام کرتا ہے، عوام کو سٹے بازوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ چینی اسکینڈل پر تحقیقات تیزی سے جاری ہیں، ایف آئی اے اور نیب  کو  مواد فراہم کیاگیا ہے اورتین سو بانوے بے نامی اکاونٹس میں سات  ارب روپے  فریز کیے گئے ہیں۔

مشیر احتساب نے بتایا کہ پنجاب میں آٹھ سے دس بڑے پلیئر چینی کی قیمت طے کرتے ہیں۔ ہم سب ان آٹھ 10 لوگوں کے یرغمال ہیں جن کےخلاف کارروائی ضروری ہے۔

سٹہ مافیا چینی کی بوریوں پر نہیں واٹس ایپ پر سارا کام کرتے ہیں ۔ سٹے  بازوں  نے پہلے سے طے کیا تھا کہ اپریل میں چینی کا ریٹ کیا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی کی ایکس مل پرائس طے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مارکیٹ فورس ناجائز منافع خوری میں ملوث ہوتی ہے۔

چینی اسکینڈ ل پاکستان میں نئے نہیں،پہلے بھی یہ ہوتا رہا ہے، کمیشن سے متعلق کارروائی کو عدالت نے درست قرار دیا۔

فروری مارچ کی چیٹ میں 8ہزار سے ساڑھے 8ہزار کلور یٹ شروع ہوا۔ بہانے کیے جاتے ہیں کہ ایکس مل پرائس طے کرنا مشکل ہے۔

شوگر سبسڈی سے متعلق تمام کیس نیب کو منتقل کر دیئے گئے ہیں، پنجاب میں مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے خلاف قانون سازی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کےخلاف کیس قانون کے مطابق چلے گا کوئی پسندیدہ نہیں۔ ہمارے بندے کا نام آیا پھر بھی شوگر انکوائری رپورٹ منظرعام پرلائی گئی۔

پنجاب میں ایک قانون بنایا گیا جس کے تحت بروکرز کو رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔ چینی، آٹا، گندم،چاول اور خوردنی تیل کی ذخیرہ اندوزی جرم ہو گی۔

مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر 2021 چینی کے معاملات کو کنٹرول کرے گا۔


متعلقہ خبریں