معیشت کس سمت جارہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا، شوکت ترین


سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ معیشت کس سمت جارہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا، جہاز کے کپتان کو مضبوط ہونا پڑے گا ورنہ کشتی آگے نہیں بڑھے گی۔

اپنے ایک اںٹرویو میں شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اکنامک ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان اور وہ خود اس کے چیف کنوینئر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے شروع میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے میں غلطی کی،  آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل قومی مفاد کو دیکھنا ہوگا۔

شوکت ترین نے مشورہ دیا کہ حکومت کو چاہیے اپنا گھرٹھیک کرے، جب ہم اپنا گھر ٹھیک کریں گے تو آئی ایم ایف والے بھی ہماری بات مانیں گے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ریونیو نہ آنے پر ٹیرف پہ ٹیرف بڑھانے سے کرپشن میں اضافہ ہوگا۔ شوکت ترین نے اکنامک ایڈوائزری کونسل بنانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

دوسری جانب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت شوکت ترین کو وزیرخزانہ بنانا چاہتی ہے۔ تادم تحریر پاکستان کے وزیرخزانہ حماد اظہر ہیں اور اطلاعات ہیں کہ انہیں جلد تبدیل کر دیا جائے گا۔

ملک کے معروف بینکر شوکت ترین، اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی وفاقی وزیر خزانہ رہے ہیں اور انہوں نے این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔


متعلقہ خبریں