سائنسدانوں نے ممکنہ طور پر گنجے پن کا علاج دریافت کر لیا


بالوں کے گرنے کے متعلق سائنسدانوں نے ایک بڑی دریافت کر لی ہے جس کے نتیجے میں گنجے پن کے علاج کا رستہ ہموار ہو گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چوہوں پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ذہنی تناؤ بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے محققین کا ماننا ہے کہ ذہنی تناو کے دوران چوہوں میں موجود  کورٹیکوسٹیرون نامی ہارمون ریلیز ہوتا ہے جو بالوں کی نشرونما کے لیے ضروری پروٹین GAS6 کو سکیڑ دیتا ہے۔

کورونا وائرس کا علاج:یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے مصنوعی اینٹی باڈیز تیار کرلیں

رپورٹ کے مطابق اس دریافت کا ابھی تک انسانوں پر تجربہ نہیں کیا گیا لیکن محققین کا کہنا ہے کہ انسانوں میں ایسا ہی عمل پایا جاتا ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق ریسرچرز نے تناو کے باعث بال کھو دینے والے چوہوں میں GAS6  پروٹین داخل کیا جسکے بعد  ان پر بال اگنے کا عمل شروع گیا۔

ریسرچرز کی ٹیم میں موجود ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ طریقہ کار انسانوں پر بھی کیا جا سکتا ہے جس کہ ذریعے وہ اپنے کھوئے بال دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں