فیس بک کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا انٹرنیٹ پر لیک

فیس بک: چھ ماہ میں تین ارب اکاؤنٹس حذف کرکے ریکارڈ بنادیا

سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ فیس بک کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا انٹرنیٹ پر لیک ہو گیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے انٹرنیٹ پر 106 ممالک کے فیس صارفین کا ڈیٹا لیک کیا ہے۔ 53 کروڑ 30 لاکھ افراد کے فون نمبر، ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیکرز فیس بک صارفین کے نام، لوکیشن، ای میل اور ذاتی معلومات کی بنیاد پر جعلی اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جعلی فیس بک اکاؤنٹس سے فراڈ کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک صارفین کے خفیہ کوڈ، پاسورڈ تبدیلی کیلئے درکار معلومات بھی جاری کی گئی ہیں۔

3 کروڑ 20 لاکھ امریکی فیس بک صارفین کی معلومات لیک ہوئیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ سے زائد برطانوی اور 60 لاکھ  بھارتیوں کی معلومات بھی انٹریٹ پر موجود ہیں۔

فیس بک کا پرائیویسی کیلئے نمایاں تبدیلیاں لانے کا اعلان

یاد رہے دو ماہ قبل فروری میں بھی ہیکرز نے فیس بک کا ڈیٹا چوری کر کے صارفین کے پچاس کروڑ نمبر ٹیلی گرام پر فروخت کیلئے پیش کر دیئےتھے۔

اس حوالے سے فیس بک کا کہنا تھا ہے کہ یہ ڈیٹا اگست 2019 سے پہلے کا ہے۔ اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات اٹھائے گئے تھے۔

سیکیورٹی ریسرچرز کے مطابق کہ دنیا بھر کے سو ممالک کے صارفین متاثر ہو سکتے ہیں۔

فیس بک اور گوگل کا اشتہارات پر اجارہ داری کیلئے معاہدہ


متعلقہ خبریں