کورونا نیشنل ایکشن پلان کے خلاف درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد

پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی، عدالت نے فیصلہ محوظ کرلیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کورونا سے متعلق نیشنل ایکشن پلان کے خلاف درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد کردی ہے۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے خاتون درخوست گزار پر 20 ہزار جرمانہ  بھی عائد کردیا

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ درخواست کے ذریعے حکومتی پالیسیوں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ نیشنل ایکشن پلان پرغیر ضروری تنازعہ کھڑا کرنا قومی مفاد میں نہیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بلاجواز اور غیرسنجیدہ درخواست دائر کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ عدالت نے درخوست گزار کو 20 ہزار روپے جرمانہ ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں:  این سی اوسی کی تمام رجسٹرڈ شہریوں سے کورونا ویکسین لگوانے کی اپیل

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاتون شہری نے نیشنل ایکشن پلان میں سائنسی وجوہات قرآن کی تعلیمات کیخلاف ہونے کا نکتہ اٹھایا۔ عدالتی استفسار پر درخوست گزارخود اصول فقہ سے لاعلم نکلی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق درخواست گزار نے وفاقی حکومت کی جان لیوا کورونا وائرس سے عوام کو بچانے کے اقدامات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔درخوست گزار نے اسلام اور قرآن پاک کی آیات کی غلط تشریح کی۔ درخوست گزار کا غیرذمہ دارانہ رویہ عوام کے ذہنوں میں شک پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں