ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ویکسین کے معاملے پر عوام کو گمراہ نہ کرے، ترجمان سندھ حکومت


ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل جیسا ادارہ عوام کو کورونا وائرس کے خلاف خریدی گئی ویکسین کے معاملے پر گمراہ نہ کرے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے محکمہ صحت سندھ پر کورونا ویکسین کی خریداری میں مبینہ گھپلوں کے الزام پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو خط لکھنے سے قبل محکمہ صحت سندھ سے رابطہ کرنا چاہیے تھا۔

ترجمان کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے ویکسین کی بکنگ اور ملک میں بروقت موجودگی کیلئے کمپنی کو خط لکھا تھا۔ ویکسین کی خریداری کے لیے اب تک کسی بھی قسم کا کوئی آرڈر نہیں دیا گیا۔

مزید پڑھیں: ویکسین کی خریداری سے 30 ارب کا نقصان ہو سکتا ہے: ٹرانسپیرنسی کا خدشہ

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے بلا وجہ 30 ارب روپے کا نقصان پہنچنے کا جواز پیش کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت سندھ ویکسین خریداری کیلئے ڈرگ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی مقرر کی گئی قیمتوں کو تسلیم نہیں کرتا۔ وفاقی حکومت ویکسین کی خریداری کرے،لیکن اس میں تاخیر ہورہی تھی.

مرتضیٰ وہاب کے مطابق محکمہ صحت سندھ ڈریپ کی مقرر کردہ قیمتوں کو حتمی نہیں سمجھتا۔ محکمہ صحت سندھ ویکسین خریداری کے بعد باقاعدہ آڈٹ کرے گا۔محکمہ صحت سندھ ہر قسم کی بات چیت اور احتساب کیلئے تیار ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کورونا ویکسین کی خریداری میں 30 ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے  وفاقی وزیر اسد عمر کے نام لکھے گئے خط  میں کورونا ویکسین کی فروخت میں مبینہ گھپلوں کی نشاند ہی بھی کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کورونا ویکسین کی ایک کروڑ ڈوزیز درآمد کررہی ہے لیکن یہ خریداری ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے 23 اپریل کے نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی ہے۔


متعلقہ خبریں