ایرانی بحری جہاز کواسرائیل نے نشانہ بنایا: امریکی عہدیدار کی تصدیق

ایرانی بحری جہاز کواسرائیل نے نشانہ بنایا: امریکی عہدیدار کی تصدیق

نیویارک: بحر احمر میں ایرانی بحری جہاز کو اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے۔ اس بات کی تصدیق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے کی ہے۔

ایرانی بحری جہاز کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے کہ جب اسرائیلی صدر نے صرف چند گھنٹوں قبل ہی نیتن یاہو کو حکومت بنانے اور کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی ہے۔

پاسداران انقلاب سے وابستہ ایرانی بحری جہاز پر حملہ

مؤقر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے حوالےسے بتایا ہے کہ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اسرائیل نے واشنگٹن کو آگاہ کردیا تھا کہ اس کی فورسز نے ایرانی بحری جہاز کو بحر احمر میں نشانہ بنایا ہے۔

امریکی اخبار کی خبر کو اسرائیل کے تمام مؤقر اخبارات نے شہ سرخیوں کے ساتھ شائع کیا ہے۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی ایران کی جانب سے اسرائیلی بحری جہازوں پر کیے جانے والے سابقہ حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ سے قبل پینٹاگان کی ترجمان جیسیکا میکنولٹی نے یہ بات کہی تھی کہ امریکی فورسز نے ایرانی بحری جہاز ساویز کو لپیٹ میں لینے والی کارروائی میں شرکت نہیں کی ہے۔

اسرائیلی صدر نے نیتن یاہو کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دیدی

اس ضمن میں امریکی ذمہ دار کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے کہ اسرائیلیوں نے ایرانی بحری جہاز پر حملے کو ممکنہ طور پر مؤخر کیا ہو۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حملے کو مؤخر کرنے کا بنیادی مقصد امریکی طیارہ بردار جہاز ڈوائٹ آئزن ہاور کو علاقے سے دور جانے کے لیے وقت دینا تھا۔

امریکی ذمہ دار کے مطابق بحر احمر میں ایرانی بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا تو اس وقت امریکی آئزن ہاور طیارہ بردار جہاز تقریبا 200 میل کی دوری پر تھا۔

پورے خطے میں ایران کو نشانہ بنائیں گے، اسرائیلی وزیراعظم

امریکی صدر جو بائیڈن کے جنوری میں منصب سنبھالنے کے بعد سے سمندری  جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں