پاکستان کی 75 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگنے میں 10 سال لگ جائیں گے، رپورٹ


امریکی خبر رساں ادارے بلوم برگ نے پاکستان میں کورونا ویکسین لگنے کی رفتار کو سست ترین قرار دیا ہے۔ 

بلوم برگ کی  رپورٹ کے مطابق موجودہ رفتار سے ویکسینیشن کرنے پر پاکستان میں 75 فی صد آبادی کو ویکسین لگوانے میں دس سال لگیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں مزید5ہزارسےزائدکیسز اور98اموات رپورٹ

امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت آبادی کو کورونا ویکسین لگانے میں بہت پیچھے ہے۔ اگر ویکسی نیشن کی یہی رفتار رہی تو 75 فیصد آبادی کو ویکسین لگنے میں ایک دہائی لگ جائے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی کورونا ویکسین لگانے کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

لاہوربھی اگر ساری آبادی کو کورونا ویکسین لگانے کا حساب لگایا جائے تو اس کی مدت 11 سال سے زائد بنتی ہے۔

بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کورونا ویکسینیشن کا آغاز دو ماہ قبل 3 فروری سے کیا گیا۔ فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق صوبہ بھر میں اب تک 1 لاکھ 24 ہزار سے زائد ہیلتھ کئیر ورکرز کو ویکسین لگائی گئی ہے۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 2 لاکھ 22 ہزار سے زائد عام شہری ویکسین لگوانے والوں میں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 11 کروڑ کی آبادی میں اب تک صرف 3 لاکھ 47 ہزار 561 افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ اس اعتبار سے روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار 7 سو 92 افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی قسم نوجوانوں کیلئے 5 گنا زیادہ خطرناک قرار

بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ان اعداد و شمار کی اوسط نکالی جائے تو اگلے پونے 53 سالوں میں پنجاب کی کل آبادی کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان، یوکرائن، ایران اور بنگلہ دیش کو اپنی آبادی کا 75 فیصد کی ویکسی نیشن میں 10سال لگیں گے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت 4 اور ارجنٹا ئن 3 سال میں اپنی آبادی کے 75 فیصد عوام کو کورونا ویکسین لگا سکیں گے۔


متعلقہ خبریں