دنیا کا پہلا ٹرانسپلانٹ: زندہ انسانوں کا کورونا کی مریضہ کو پھیپھڑوں کا عطیہ

دنیا کا پہلا ٹرانسپلانٹ: زندہ انسانوں کا کورونا کی مریضہ کو پھیپھڑوں کا عطیہ

جاپان میں ڈاکٹروں نے  زندہ عطیہ دہندگان کے اعضا سے کورونا سے متاثرہ خاتون کے  پھیپھڑوں کا کامیاب ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔ کورونا کی مریضہ کو بچانے کے لیے خاوند اور بیٹے نے پھیپڑوں کا عطیہ دیکر تاریخ رقم کردی۔ 

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق کیوٹو یونیورسٹی اسپتال نے بتایا ہے کہ  30 رکنی میڈیکل ٹیم نے اس خاتون پر بدھ کے روز زندہ ڈونرز کے پھیپھڑوں کے ٹشو کی کامیاب پیوند کاری کی۔ اس کامیاب ٹرانسپلانٹ میں 11 گھنٹے کا وقت لگا۔

سی این این کے مطابق اس خاتون کے پھیپھڑوں کو کوڈ 19 کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا تھا۔ ڈاکٹروں نے  زندہ عطیہ دہندگان کے اعضا کو کورونا وائرس کی مریضہ پر کامیاب پیوند کاری کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں کورونا کیئر سینٹر قائم

کووڈ 19 بعض مریضوں کے پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں ایسے مریضوں کی بحالی کے محفوظ کیے گئے پھیپھڑوں کی پیوند کاری پہلے کی جاچکی ہے۔

کیوٹو اسپتال کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ ہے جس میں پھیپھڑوں کے ٹشو کو زندہ عطیہ دہندگان سے کوویڈ 19 کے مریض میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر ہیروشی ڈیٹ جو اس آپریشن کی رہنمائی کررہے تھے، نے بتایا ہے کہ اس آپریشن کے بعد کوویڈ 19 سے پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچنے والے مریضوں میں امید پیدا ہوگئی ہے۔

انہوں نے  ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے کر دیکھایا کہ اب ہمارے پاس پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ زندہ عطیہ دہندگان سے کرنے کا اختیار ہے۔

کیوٹو یونیورسٹی اسپتال کے مطابق ئی خاتون گزشتہ سال کے آخر میں کوویڈ 19 میں مبتلا ہوگئی تھی اور مشین سے مصنوعی طریقے سے ان کے پھیپھڑوں کو آکسیجن فراہم کی جارہی تھی۔ کوویڈ۔19 نے اس خاتون کے پھیپھڑوں کو اتنا نقصان پہنچایا تھا کہ وہ بلکل بھی کام نہیں کر رہے تھے اور اسے رہنے کے لئے پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ درکار تھا۔


متعلقہ خبریں