کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی: وزیراعظم پر بھاری جرمانہ

کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی: وزیراعظم پر بھاری جرمانہ

ناورے:  عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے جاری کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر وزیراعظم ارنا سولبرگ پر بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔

دنیا کا پہلا ٹرانسپلانٹ: زندہ انسانوں کا کورونا کی مریضہ کو پھیپھڑوں کا عطیہ

وزیراعظم پرالزام ہے کہ انہوں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سالگرہ کی ایک تقریب منعقد کی تھی حالانکہ وہ اس میں شرکت نہیں کرسکی تھیں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نارویجین پولیس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے منعقدہ ڈنر میں شرکا کی تعداد نجی تقریبات میں شرکا کی مقررہ تعداد سے زیادہ تھی۔

ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ناروے کی وزیر اعظم پر 20 ہزار نارویجن کرونر ( مساوی 2 ہزار 300 ڈالرز) جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس کمشنر اولے سیوروڈ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گو کہ قانون سب کے لیے برابر ہے مگر ہر کوئی برابر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سولبرگ ملک کی اہم ترین منتخب عہدیدار ہیں اور کئی مواقع پر وبا پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں میں ان کا سب سے اہم کرداربھی رہا ہے۔

پاکستان میں کورونا کے5ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ، 105 اموات

پولیس کمشنر کے مطابق اسی لیے ضروری سمجھا گیا کہ جرمانہ عائد کیا جائے تاکہ عوام کو صحت کے حوالے سے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کا دھیان رہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرکاری ٹی وی چینل این آر کے نے مارچ کے وسط میں انکشاف کیا تھا کہ سولبرگ نے اپنا 60 واں یوم پیدائش اپنے خاندان کے ساتھ سکی ریزورٹ میں منایا تھا جو کہ بظاہر کورونا کے حوالے سے ضوابط کی خلاف ورزی تھا۔

25 فروری کو ان کے خاندان کے 13 افراد نے گیلو شہر کے ایک ریستوران میں ڈنر کیا تھا جب کہ قواعد و ضوابط کے تحت  نجی فنکشن میں مہمانوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 10 مقرر تھی۔

وزیراعظم گولہ سولبرگ نے اس ڈنر میں شرکت نہیں کر سکی تھیں کیونکہ اس وقت انہیں آنکھوں کا معائنہ کرانے ہسپتال جانا پڑا تھا لیکن اس کے باوجود پولیس نے انہیں اس تقریب کو منعقد کرنے کا مورد الزام ٹھرایا تھا۔

وزیراعظم سولبرگ نے اس کے بعد عوام سے معافی مانگی تھی اور کہا تھا کہ وہ جرمانہ ادا کرنےکے لیے تیار ہیں۔

دنیامیں کورونا کیسز کی تعداد13کروڑ45لاکھ سےبڑھ گئی

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمانے کے بعد بھی وزیراعظم نے دوبارہ معافی مانگی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کریں گی۔


متعلقہ خبریں