پاکستان اور بھارت جنگ میں الجھ سکتے ہیں، امریکی انٹیلی جنس

پاکستان اور بھارت جنگ میں الجھ سکتے ہیں، امریکی انٹیلی جنس

واشنگٹن: پاکستان اور بھارت طویل جنگ میں الجھ سکتے ہیں حالانکہ دونوں میں سے کوئی بھی فریق یہ نہیں چاہتا ہے۔

آئندہ چار ہفتوں میں عالمی جنگ چھڑسکتی ہے، روسی تجزیہ کار

یہ دعویٰ امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے حوالے سے ممکنہ جنگ کے خدشات سے آگاہی دی گئی ہے۔

ہر چار سال بعد جاری ہونے والی جائزہ رپورٹ کو امریکی حکومت کی نیشنل انٹیلی جنس کونسل کی گلوبل ٹرینڈز رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے جو واشنگٹن میں جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ میں، مستقبل قریب اور بعید دونوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ بنیادی طور پر یہ رپورٹ پالیسی ساز اداروں اور افراد کو آئندہ مستقبل کے حوالے سے ممکنہ پیشن گوئی فراہم کرتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے حملہ کرنے کی صلاحیت کے باعث ایسے حملے پر نئی دہلی کی جانب سے اسلام آباد کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم اور پاکستان کا اپنے دفاع کا عزم آئندہ پانچ سالوں میں برقرار رہ سکتا ہے اور اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس میں حکومتوں کے غلط اندازے پیدا ہونے والے تنازع میں خرابی کا سبب بھی بن سکتے ہے۔

رپورٹ کے ذریعے پالیسی سازاداروں اور شخصیات کو آگاہ کیا گیا ہے کہ مکمل جنگ ایسا نقصان پہنچا سکتی ہے جس کے معاشی و سیاسی اثرات آئندہ کئی برسوں تک مرتب ہوں گے۔

کور کمانڈرز کانفرنس: عالمی اور علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال

امریکی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ افغانستان میں امریکی پالیسی اورپڑوسی ممالک پر اس کے اثرات جنوبی ایشیا کی کلیدی غیر یقینی صورتحال میں سرفہرست ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال امریکہ کے افغانستان میں کیے جانے والے اقدامات کے پورے خطے میں بالعموم او پاکستان و بھارت پر بالخصوص نمایاں نتائج مرتب ہوں گے۔

رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ اگر افغانستان میں سیکیورٹی خلا پیدا ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں طالبان اور اس کے افغان مخالفین کے مابین خانہ جنگی کا امکان بڑھ جائے گا جب کہ علاقائی دہشت گردی والے نیٹ ورکس یا بیرون ملک موجود جرائم پیشہ عناصر اس خطے کا رخ کرسکتے ہیں۔

رپورٹ میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ اس کے نتیجے میں پاکستان کے مغربی حصے میں سیاسی تناؤ و تنازعات مزید بڑھ جائیں گے جو اسلام آباد اور نئی دہلی میں سرد جنگ سے متعلق دیرینہ فیصلوں کو تقویت بخشیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان دشمنی کو مزید ہوا دیں گے۔

امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے خطے سے اچانک انخلا سے خدشات بڑھ جائیں گے کہ امریکہ، جنوبی ایشیا میں دلچسپی کھو دے گا۔

امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق  بھارت اور چین بھی اس تنازع کی جانب جا سکتے ہیں جس کی خواہش کوئی حکومت نہیں رکھتی۔

تیسری عالمی جنگ شروع ہو گی نہیں بلکہ شروع ہو چکی ہے، عادل نجم

رپورٹ میں دنیا کے دیگر علاقوں کے حوالے سے بھی پیشن گوئیاں کی گئی ہیں۔ روس کے ایک آزاد دفاعی تجزیہ کار نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ کچھ ہفتوں میں عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں