جہانگیر ترین کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، شاہ محمود قریشی


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ منتخب نمائندگان ہمارے بھائی ہیں جو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سب کی سنتے ہیں اور حقائق پر فیصلے کرتے ہیں۔ کوئی وزیراعظم عمران خان کے کان نہیں بھر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی فرد واحد یا کسی ایک شوگر مل کیخلاف ایکشن نہیں ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی۔ جہانگیر ترین کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ کورٹ میں جانے سے کوئی بہت بڑا گناہ ہوگیا۔ مریم نواز لشکر لے کر پیشی پر جاتی تھیں تو ہم اعتراض کرتے تھے۔ اگر آج ہم بھی وہی کام شروع کردیں تو پھر لوگ تنقید کرتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب ہمارے دوست ہیں اور قابل احترام ہیں، سیاست میں اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان اپنے اصولی موقف سے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعظم لوگوں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع ضرور دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے عشائیے میں ایک بات سا منے آئی کہ وہ فارورڈ بلاک نہیں بنا رہے اور پارٹی سے علیحدگی نہیں کر رہے۔ یہ ایک مثبت چیز ہے لیکن اپنوں کو کبھی طاقت مظاہرہ نہیں دکھایا جاتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کھلے دل سے بات سنتے ہیں ان کو قائل کریں۔ وزیراعظم عمران خان کو کوئی مرعوب نہیں کرسکتا۔ یہ انداز میری رائے میں مناسب نہیں ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ ایک ایشو پر ہم نے وزیراعظم سے رابطہ کیا۔ میں مایوس نہیں ہوں، گورننس میں بہتری کے امکانات موجود ہے۔ مایوسی سے مسائل حل نہیں ہوتے، بہت مشکل حالات ملے اور بہتری کی کوشش کی جارہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب کی صورتحال کو ہم بہتر کرنا چاہتے ہیں، گورننس کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں ہمارے پاس موجود اکثریت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ مودبانہ گزارش ہے کہ کارکنوں نے اس طریقہ کار کو پسند نہیں کیا۔ ان 29لوگوں کو قیادت سے رجوع کرنا چاہیے اور قیادت کا نقطہ نظر سننا چاہیے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ہمارے سیاسی ایجنڈے کو کہیں نہ کہیں تقویت مل رہی ہے۔جب کوئی ایم پی اے یا ایم این اے عوام میں آکر بیان دے تو معنی رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: مبینہ منی لانڈرنگ کیس: جہانگیر ترین کا انکوائری ٹیم کی تبدیلی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ دونوں طرح نہیں کھڑا ہوا جاتا یا عمران خان کی طرف جانا ہوتا ہے یا دوسری طرف۔ گزشتہ 2،3دن کے واقعات سے بہت سی چیزیں جنم لیں گی۔ ووٹ آف عدم اعتماد بھی ہوسکتا ہے۔ دیکھیں گے یہ چیزیں کہاں جاکر بیٹھیں گی، یہ دیکھیں گے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ جہانگیر ترین پرایف آئی آر ہوئی توانہیں ضمانت کرانا پڑی
جہانگیر ترین سے ہمارا سیاسی تعلق کے ساتھ ذاتی تعلق بھی ہے۔

ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ معاملے پر جہانگیر ترین کے پاس حال احوال لینے گئے تھے۔ جہانگیر ترین سے کہا آپ پریشان نہ ہوں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ جہانگیر ترین نے کہا مجھے ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کی پارٹی کیلئے کافی خدمات ہیں۔ جو ووٹ لے کر آتا ہے اس کا ایک بڑامقام ہوتا ہے۔ سلیکٹڈ لوگ ناکام ہوچکے ہیں، پارلیمینٹیرینز کو آگے لانا چاہیے۔

ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پاس پارٹی کیلئے گئے تھے کسی اورپارٹی کیلئے نہیں گئے تھے۔ کل کے عشائیے میں عثمان بزدار سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑنا، ہم نے پارٹی کو کوئی نقصان نہیں دینا۔ چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ہمیں ٹائم دیں، بات کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے اس معاملے کو کوئی ایشو نہیں بنانا۔


متعلقہ خبریں