کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا:موٹر سائیکل میں نصب بم ناکارہ بنادیا گیا


کراچی کے علاقے طارق روڈ لبرٹی چوک کے قریب موٹر سائیکل میں نصب بم کو ناکارہ بنادیا گیا ہے۔

کراچی پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے موٹرسائیکل سے ڈیڑھ کلو اور بڑی مقدار میں نٹ بولڈ بال بیرنگ برآمد کرلیے۔

کراچی میں تخریب کاری کی بڑی کوشش اس وقت ناکام بنادی گئی جب لبرٹی چوک کے قریب بیچ سڑک کھڑی موٹرسائیکل میں نصب ڈیڈھ کلو وزنی بم ناکارہ بنادیا گیا۔

انچارج سی ٹی ڈی انسپکٹر سرور کمانڈو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت زیادہ مقدار میں بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا لیکن پولیس نے بروقت کارروائی کرکے اسے ناکام بنادیا۔

انہوں نے کہا کہ  انٹیلی جنس معلومات تھیں کہ 3 جگہ پر دہشتگرد دھماکے کریں گے، اندازہ نہیں تھا کہ اتنا بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب ہوگا۔

انچارج سی ٹی ڈی انسپکٹر سرور کمانڈو نے کہا کہ ہم نے تین مقامات پر ٹیمیں نکالی ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: اے سی کے اِنر میں دھماکہ، 7 افراد زخمی

انچارج بم ڈسپوزل اسکواڈ غلام مصطفی آرائیں نے کہا کہ یہ ایک میگنیٹک آئی ای ڈی تھی۔ اطلاع ملی تھی کہ چائنیز ریسٹورنٹ کے باہر موٹر سائیکل میں بم ہے۔ تینوں زون کی بی ڈی ایس ٹیموں نے مہارت سے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ بم فرسٹ ایڈ باکس یا ٹول باکس ٹائپ کے ڈبے میں بنایا گیا تھا۔ میگنیٹ اندر سائیڈ پر دیا گیا تھا۔ ماضی میں جتنی بھی ڈیوائس بلاسٹ ہوئی ہیں وہ ریمورٹ پر تھیں۔ یہ ڈیوائس سیفٹی فیوز پر مشتمل تھی

غلام مصطفی آرائیں نے کہا کہ موٹر سائیکل میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد  اور بڑی مقدار میں نٹ بولڈ بال بیرنگ تھے۔ سیفٹی فیوز کو اگر ماچس لگائی جاتی تو ایک منٹ بعد دھماکا ہوتا۔ سیفٹی فیوز کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ دہشتگرد جتنا ٹائم چاہے لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بم دھماکہ ہوتا تو بیس میٹر کے اطراف میں شدید تباہی ہوتی۔ ہم نے ریت کی بوریوں کا استعمال کرتے ہوئے بم کو ناکارہ بنایا۔ بہت سا بارود ریت میں مکس بھی ہوا۔

انچارج بم ڈسپوزل اسکواڈ غلام مصطفی آرائیں نے کہا کہ یہ ڈائنامائیٹ، آرڈی ایکس اور دیگر مواد پر مشتمل مکس بارود تھا۔ بارود کی حتمی جانچ لیبارٹری میں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو دھماکے ہوئے ان کا کنٹینر ہارڈ تھا۔ اس بارودی ڈیوائس کا کنٹینر سافٹ تھا۔ نٹ بال بیرنگ اور کیل تعداد زیادہ کرنے کا مقصد تباہی زیادہ کرنا تھا۔ نان الیکٹرک میتھڈ سے یہ بم بلاسٹ ہونا تھا۔ ماضی میں جو بلاسٹ ہوئے وہ الیکٹرک میتھڈ سے ہوئے۔


متعلقہ خبریں