بجٹ2021-22کی تجاویزمنظور، دفاعی اخراجات میں اضافہ


وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال 2021-22 کے لیےبجٹ کی منظوری دے دی ہے۔ آئندہ مالی سال میں بجٹ کا کل حجم 8 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا ہوگا۔

آئندہ مالی سال کا بجٹ 3 ہزار 154ارب روپے کے خسارے کا ہوگا۔ ملک کی کل آمدنی 7 ہزار 989ارب روپے ہوگی
وفاقی حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 8 ہزار 56روپے لگایا گیا ہے۔

آئندہ سال قرضے جی ڈی پی کی 3.84 شرح تک پہنچ جائیں گے۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت3 ہزار 527 ارب روپے جاری ہوں گے۔

این ایف سی کا شیئر نکالے جانے کے بعد وفاق کے پاس 4 ہزار 462ارب روپے بچیں گے۔ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 3ہزار 105ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔

دفاعی بجٹ میں اضافہ کرکے 1330 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پینشن کے لئے 480 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔

سبسڈی کےلئے 501ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ کے لئے 800ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ سول حکومت کے اخراجات کے لئے 510ارب روپے رکھے جائیں گے۔

گرانٹس کی مد میں 994ارب روپےمختص ہوں گے۔ آئندہ مالی سال میں معاشی ترقی کا ہدف 4.2فیصد مقرر کیا گیا۔
مہنگائی کی شرح 8 فیصد تک کی جائے گی اور بجٹ خسارے کے لئے ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا۔


متعلقہ خبریں