اے ٹی آر طیارہ حادثہ کیس، سرکاری رپورٹ عدالت میں چیلنج


کراچی: قومی ائر لائن (پی آئی اے ) کے سابق ڈپٹی چیف انجینئر نے اے ٹی آر طیارہ حادثہ کیس کی سرکاری رپورٹ کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے کے سابق ڈپٹی چیف انجینئر خالد ممتاز کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حادثے کا شکار طیارہ 2013 سے خراب تھا اور جہاز خراب ہونے کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ تمام اے ٹی آر طیارے فوری گراؤنڈ کیے جائیں۔ پی آئی اے انتظامیہ کو بروقت طیارے کی خرابی سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔

عدالت نے درخواست پر پی آئی اے اور سول ایوی ایشن سے جواب طلب کر لیا۔

درخواست گزار سابق ڈپٹی چیف انجینئر کا مؤقف ہے کہ سول ایوی ایشن (سی اے اے) اور پی آئی اے کی پیش کردہ رپورٹ جعلی ہے اور تمام اے ٹی آر طیارے گراؤنڈ کر کے انسپکشن کرائی جائے۔

واضح رہے کہ اے ٹی آر طیارے کو حادثہ 7 دسمبر 2016 کو پیش آیا تھا، حادثے میں معروف اسکالر جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں