کورونا وائرس کا 30 سیکنڈز میں یقینی خاتمہ


لندن: برطانوی ماہرین طویل عرصے کے مطالعے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ عالمی وبا قراردیا جانے والا کورونا وائرس کسی بھی ایسے پانی میں صرف 30 سیکنڈز تک ہی زندہ رہ سکتا ہے جس میں کلورین ملی ہوئی ہو۔

جہاز میں درمیانی نشست خالی چھوڑنے سے مسافروں کو کورونا وائرس کا خطرہ کم ہوسکتا ہے؟

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا کے حوالے سے برطانوی ماہرین کی تحقیق نے خود انہیں بھی حیران کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین نے ایسے سوئمنگ پولز کا مطالعہ کیا جس میں کلورین ملی ہوئی تھی تو ان پر یہ انکشاف ہوا کہ کورونا وائرس صرف 30 سیکنڈز تک ہی زندہ رہ سکا اور اس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔

طبی ماہرین اب اس نتیجے پر طویل مطالعے کے بعد پہنچے ہیں کہ کوئی بھی ایسا پانی جس میں کلورین ملی ہوئی ہو وہ کورونا کے خاتمے کا سبب بنتا ہے۔

کورونا وائرس: دنیا میں8 لاکھ سے زائد نئے کیسز رپورٹ

ماہرین کے مطابق تحقیق سوئم انگلینڈ، واٹر بے بیز اور رائل لائف سیونگ سوسائٹی کی معاونت سے کی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں یہ بات سامنے یہ بات آئی کہ سوئمنگ پولز سے کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ انتہائی کم ہے۔

ٹیم کے سربراہ وینڈی بارسلے کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران ہم نے وائرس سے آلودہ مواد کو سوئمنگ پولز سے حاصل کیے جانے والے پانی میں ملایا تو ہم یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کرونا 30 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ختم ہوگیا۔

بھارت: کورونا، دہلی سمیت مختلف علاقوں میں دو روزہ کرفیو

خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہم سوئمنگ پولز مالکان کو تاکید کریں گے کہ وہ پولز میں 1.5 ملی گرام فی لیٹر کے تناسب سے کلورین استعمال کریں جس کی کثافت 7.0ہو تو اس تناسب سے پانی اور کلورین کا آمیزہ کرونا وائرس کو سب سے زیادہ تیزی سے ختم کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں