فواد چودھری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر


سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر فواد چودھری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی۔

ذرائع کے مطابق فواد چودھری کیخلاف درخواست کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے ساتھ ہی سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی لارجر بینچ 19 اپریل کو کیس کی سماعت کریگا۔

سماعت پر ابھی تک وفاقی وزیر اطلاعات فوادچودھری کا موقف سامنے نہیں آیا۔

سرینا عیسیٰ نے فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ فواد چوہدری نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے متعلق توہین آمیز ٹوئٹ کیا، ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

سرینا عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی کہ فواد چوہدری نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے، انہیں عہدے سے فارغ کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے کیونکہ انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو انڈر ٹرائل جج کہہ کر عدالت کی توہین کی ہے۔

مزید پڑھیں: شہزاد اکبر سے تعلق رکھنے والے شخص نے قتل کی دھمکی دی لیکن تفتیش روک دی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کیس کی پوری کارروائی دیکھی ہے جبکہ وفاقی وزیر ایک سماعت میں بھی عدالت نہیں آئے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ فواد چوہدری کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کیا جائے اور حلف کی خلاف ورزی پر عہدے سے فارغ کیا جائے۔

سرینا عیسیٰ کی درخواست پر رد عمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ سرعام فوج، سیاستدانوں اور صحافیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ صرف ایک ٹوئٹ پر ان کی اہلیہ عدالت پہنچ گئیں۔۔۔۔ بڑے دفاتر میں چھوٹی شخصیات کے بارے میں بات کریں تو۔۔۔۔۔

فواد چوہدری نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے حوالےسے کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایک ہفتے ‏‏سے سپریم کورٹ کے ایک انڈر ٹرائیل جج کی تقریریں سن رہے ہیں اگر جواب دیا تو دکھ ہوا سے توہین ہو گئی ۔۔۔ کے بھاشن آجائیں گے ۔  محترم اگر اپ کو بھی اپنے گاڈ فادر ‏افتخار ‏چوہدری کی طرح سیاست کا شوق ہے تو مستعفیٰ ہو کر کونسلر کا الیکشن لڑ لیں ‏‏مقبولیت اور قبولیت دونوں کا اندازہ ہو جائے گا۔


متعلقہ خبریں