توصیف احمد کے ایک رن کی قیمت تم کیا جانو دنیا والو؟


شارجہ کے میچ میں جاوید میانداد کا بھارت کے خلاف تاریخی چھکا سب کو یاد ہے لیکن اس سے قبل توصیف احمد کا ایک رن بھی بہت بڑی اہمیت رکھتا ہے۔

ایک انٹرویو میں توصیف احمد نے میچ اور اس سنگل رن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ایک رن نے میری دیگر کارکردگیوں سے زیادہ مجھے شہرت دی۔

انہوں نے بتایا کہ جب میں گراونڈ میں اترا تو بہت شور تھا، اس وقت جاوید بھائی امپائر سے بات جیت کر رہے تھے۔ اتنا شور تھا کہ میں اُن کے برابر سے ہوتا ہوا اسٹرائیکر اینڈ کی طرف جارہا تھا مجھے نہیں پتہ جاوید بھائی آواز دے رہے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ شور بہت تھا کان میں ایسے آواز آئی جیسے کچھ ہوا میں نے مڑکر دیکھا یار میں آواز دے رہا ہوں تم سن ہی نہیں رہے ہو تو میں نے کہا جاوید بھائی اتنے شور میں آواز نہیں آئی۔

انہوں نے بتایا کہ جاوید میانداد نے انہیں کہا کہیں بھی گیند لگے تم بس رنز کے لئے نکل آنا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیتن شرما بولنگ کر رہا تھا کہ مجھے لگا کہ وہ باونسر یا آف سائیڈ پر گیند کرائے گا مگر اس نے مڈل میں گیند کرا دی۔

انہوں نے بتایا کہ میرے پاس منظور الہی کا بیٹ تھا جس پر گیند لگی اور تیزی سے بھارت کے تیز ترین فیلڈر محمد اظہر الدین کے پاس چلے گئی۔

کپتان نے ٹیم کو نہیں بلکہ ٹیم نے کپتان کو جتوانا ہے، جاوید میانداد

ان کا کہنا تھا کہ میں رنز لینے کے لیے بھاگا تو ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے میرے پیر کیچڑ میں پھنس گئے ہوں، اظہر نے گیند وکٹ کی جانب پھینکی تاہم وہ نہ لگی اور ہم نے ایک رن مکمل کر لیا۔

توصیف احمد نے بتایا کہ میں رن مکمل کرتے ہوئے کافی آگے نکل آیا میں نے مکا بنا کر اشارہ کیا کہ میں پہنچ گیا ہوں ۔ میں نے اپنا کام تو پورا کر دیا۔


متعلقہ خبریں