وزیراعظم کا مسلم ممالک کیساتھ مل کر گستاخی کیخلاف دنیا بھر میں مہم چلانے کا اعلان


وزیراعظم عمران خان نے تمام مسلم ممالک کے ساتھ سے مل کر گستاخی کیخلاف دنیا بھر میں مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر مہم چلانا ہو گی، ذمہ داری لیتا ہوں مہم کو لیڈ کروں گا، تمام اسلامی ممالک مل کر گستاخی کرنے والے ممالک کا تجارتی بائیکاٹ کریں گے تو فرق پڑے گا، صرف پاکستان نہیں تمام مسلمان ممالک کو متفقہ مؤقف اپنانا ہو گا، وہ دن دور نہیں جب مغرب کو احساس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ یورپ میں گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع ہونگے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک ایسا کرے گا۔ سفیر کو واپس بھیجنے سے فرانس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، کیا گارنٹی ہے کہ سفیر کو واپس بھیجنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ پچھلے ہفتے کے افسوسناک واقعات کے بعد قوم خطاب کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔ شان رسالت ﷺ میں گستاخی سے تمام مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ جو کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا مقصد ہے وہی میرا مقصد ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی آپ ﷺ کی شان میں گستاخی نہ ہو۔ ٹی ایل پی اور ہمارے طریقے کار میں فرق ہے۔ ٹی ایل پی کہہ رہی ہے کہ فرانس سے رابطے ختم کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: کیا گارنٹی ہے فرانس کے سفیر کو واپس بھیجنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہوگی، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغرب میں کچھ عرصے بعد یہی سلسلہ پھر شروع ہوجاتا ہے۔ ہر بار مظاہرے ہوتے ہیں لیکن کچھ فرق نہیں پڑتا۔ کیا فرانس کے سفیر کے واپس بھجوانے سے یہ سلسلہ رک جائے گا۔ میں مغرب کو جانتا ہوں وہ بار باراظہار رائے کے نام پر یہی کرینگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 50 اسلامی ممالک ہیں کہیں بھی مظاہرے نہیں ہوئے، کسی بھی اسلامی ملک نے فرانس کے سفیر کو نکالنے کی بات نہیں کی۔ فرانس کے سفیر کو نکالنے سے پاکستان کو فرق پڑے گا۔ بہت عرصے بعد معیشت درست سمت میں گامزن ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آدھے سے زیادہ یورپی ممالک میں کاٹن ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ کاٹن کی ایکسپورٹ ہماری معیشت کا اہم حصہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اس معاملے کو اسمبلی میں لائیں گے۔ مذاکرات کے دوران ہی انہوں نے دھرنے کا اعلان کیا۔ اب تک 40 پولیس کی گاڑیوں کو جلایا گیا ہے۔ لوگوں کی نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے، 800 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 4لاکھ ٹویٹس کا تجزیہ کیا، 70 فیصد ٹویٹس فیک اکاوَنٹس سے کی گئیں۔ 380 بھارتی گروپ تھے جو واٹس ایپ میں فیک نیوز چلا رہے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اور جے یوآئی بھی فیک نیوز پھیلانے میں شامل ہوگئی۔ ن لیگ اور جے یوآئی حکومت کوغیرمستحکم کرناچاہتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ او آئی سی کانفرنس میں پہلی بار اسلاموفوبیا پربات کی۔ میں نے تجویز دی کہ اسلاموفوبیا پر تمام اسلامی ملکوں کوایک موقف اپناناچاہیے۔ اقوام متحدہ میں بھی اسلاموفوبیا اور ناموس رسالتﷺ پر بات کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ فیس بک کے مالک کو خط لکھا کہ فیس بک کو اسلاموفوبیا کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔ فرانس میں خاکوں کی اشاعت کے بعد تمام اسلامی ممالک کے سربراہان کو بھی خطوط لکھے۔ میری حکمت عملی یہ ہے کہ تمام اسلامی ممالک ملکر آواز اٹھائیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغرب والے دین کےاتنے قریب نہیں جتنے ہم ہیں۔ مغرب کو تب ہی سمجھایا جاسکتا ہے جب تمام اسلامی ممالک کی ایک آواز ہوگی۔ مغرب میں ہولوکاسٹ کےخلاف کوئی بات نہیں کرسکتا۔ 4 مغربی ممالک میں ہولوکاسٹ پربات کی جائے تو جیل میں ڈال دیتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب یہاں مظاہرے ہوتے ہیں تو مغرب سمجھتا ہے کہ ہم آزادی رائے کے خلاف ہیں۔ جب تمام مسلمان ممالک ملکرکسی ملک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو اثر پڑے گا۔


متعلقہ خبریں