پیپلزپارٹی کو 12مئی کے جلسے کی اجازت مل گئی


کراچی: پیپلزپارٹی کو 12 مئی کے جلسے کی اجازت مل گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر ایسٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کو حکیم سعید گراوَنڈ کراچی میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے لیے انہوں نے چار مئی کو درخواست جمع کرائی تھی۔

پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے 12 مئی 2018 کو کراچی میں جلسے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم نے چار مئی کو جلسے کے لیے درخواست دی تھی، رات کو معلوم ہوا کہ پی ٹی آئی نے جلسے کے لیے کیمپ لگایا ہےجس پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے جلسے کی اجازت نہیں مانگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ لگتا ہے تحریک انصاف، ایم کیو ایم کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، بلاول بھٹو ٹھیک کہتے ہیں کہ عمران خان اور الطاف حسین میں کوئی فرق نہیں۔

12 مئی، کراچی کی تاریخ کا سیاہ ترین دن:  12 مئی کی تاریخ دیکھتے ہی اگر کسی چیز کا گمان ہوتا ہے تو وہ خوف و دہشت ہے یا لاشیں اور زخمی۔

12 مئی 2007 وہ دن ہے جب کراچی کے شہری گھروں میں محصور تھے اور ویران سڑکوں پر راج تھا تو فائرنگ اور دہشت کا۔ اگر اس منظر کو کسی مقبوضہ علاقے سے تشیبہ دی جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اس دن شہر قائد میں تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف  نبرد آزما تھیں۔

ایک جانب کسی کی ریلی تھی تودوسری جانب کسی کا جلسہ، پولیس کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھا۔ مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا لیکن  کوئی پوچھنے والا نہیں تھا کہ گولی کہاں سے آئی کس کو لگی اور کون مارا گیا۔

12 مئی کو کراچی میں درجنوں افراد نامعلوم وجوہ پرمارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے لیکن کوئی ملزم گرفتار ہوا نہ کسی کو سزا ملی۔

ان دنوں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو معطل کیے جانے کے خلاف وکلا تحریک چل رہی تھی۔ اسی معاملے پر سیاسی جماعتیں دو حصوں میں تقسیم ہوگئی تھیں اور اسی وجہ سے 12 مئی کا سانحہ بھی پیش آیا۔


متعلقہ خبریں