چین میں منہ کے ذریعے دی جانیوالی ویکسین کا ٹرائل

دنیا بھر میں سرنجوں کی کمی کا خدشہ

بیجنگ: چین نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین انجکشن کے بجائے منہ کے ذریعے دینے کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارت: کورونا، نئی دہلی میں ایک ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ

مؤقر جریدے سی این بی سی کے مطابق یہ اعلان کینسینو بائیولاجکس کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹیو شیوفینگ یو نے کیا ہے۔

شیوفینگ یو نے سی این بی سی سے بات چیت میں کہا کہ منہ کے ذریعے استعمال ہونے والی ویکسین انجیکٹ کی جانے والی ویکسین کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوگی کیونکہ یہ نئی ویکسین اس راستے سے جسم میں داخل ہوگی جہاں سے وائرس گزرتا ہے۔

کینسینو نے اس ویکسین کی تیاری کے لیے بینجگ انسٹیٹوٹ آف بائیو ٹیکنالوجی سے اشتراک کیا ہے۔

کینسینو کی ایک تیار کردہ کووڈ ویکسین ایڈ 5 این کوو کو چین اور پاکستان سمیت متعدد ممالک میں استعمال کے لیے منظوری دی جا چکی ہے۔

کورونا: شکست دینے والوں کو دوبارہ کووڈ کا شکار بنانے کا ٹرائل

کینسینو کے سی ای او نے بتایا کہ منہ کے ذریعے استعمال ہونے والی ویکسین اینٹی باڈی یا ٹی سیلز کو متحرک کرکے اضافی تحفظ فراہم کرسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حفاظتی تہیں ناکام ہوجائیں اور وائرس جسم کے اندر گہرائی میں پہنچ جائے تو بھی مدفعتی نظام کے دیگر حصے وائرس کے خلاف لڑ سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح لوگوں کو زیادہ تحفظ مل سکے گا اور اسی وجہ سے ہم نے اس ویکسین کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 12.8 فیصد ہو گئی

سی این بی سی کے مطابق انہوں نے کہا کہ کمپنی اس ویکسین کی تیاری کے لیے وہی حکمت عملی اختیار کررہی ہے جو منہ کے ذریعے دی جانے والی ٹی بی ویکسین کی تیاری کے لیے استعمال ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں