مذاکرات ہی کرنے تھے تو کالعدم قرار کیوں دیا، شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کس بات پر خوفزدہ ہے ؟

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور واقعے کے حقائق عوام کے سامنے نہ آسکے جبکہ وزرا اور مشیروں کا ٹولہ آج خاموش ہیں اور وزیر اعظم نے بھی لاہور واقعے پر کوئی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ جب تحریک لبیک سے مذاکرات ہی کرنے تھے تو کالعدم قرار دینے کا مقصد کیا تھا ؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمان کو آج پھر ایوان میں بلایا گیا ہے، وزیر اعظم میں ہمت تھی تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے، گزشتہ روز پارلیمنٹ چل رہی تھی کہ یکایک اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ایک دم قومی اسمبلی کی دو دن کی چھٹی کر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہر سڑک پر کنٹینر لگے ہوئے ہیں۔ دارالحکومت میں کنٹینر رکھنے کا مقصد کیا ہے؟ کس بات پر خوفزدہ ہیں۔ جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے اور پھر مذاکرات کی بات آ جاتی ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے حقائق تلخ ہیں ماضی سے سبق لینا چاہیے۔ ٹروتھ کمیشن بنا دیں تو حقائق آپ کے سامنے آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سوال کر رہا ہے کہ ملک میں انتشار کیوں ہے۔ جس کی ذمہ داری ہے وہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مظاہرین کہہ رہے ہیں سفیر کو نکالنے کا وعدہ کیا گیا تھا، یہ کس نے کیا ؟ وزیر اعظم کا بیان قومی اسمبلی میں ہونا چاہیے تھا، موس رسالت ﷺ پر کوئی دو رائے نہیں پائی جاتی۔


متعلقہ خبریں