وزیر خارجہ کی تین روزہ دورے پر تہران آمد

وزیر خارجہ کی تین روزہ دورے پر تہران آمد

تہران: وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران کے دارالحکومت تہران پہنچ گئے۔

تعلقات میں بہتری کیلئے سعودی ایرانی حکام کی ملاقات، برطانوی اخبار کا دعویٰ

ہم نیوز کے مطابق دورہ ایران کے دوران وزیر خارجہ ایران کے صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سمیت دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس ضمن میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی قیادت کے ساتھ خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل میں بہت سی نئی پیشرفت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل ہماری طرح ایران کے لیے بھی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مشاورت کے بعد حکمت عملی میں یکسوئی پیدا کرنا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک مؤقف اختیار کرنے پر ایرانی قیادت کا مشکورہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے امکانات پر بھی بات ہوگی۔

امریکہ: جوہری ڈیل نظر ڈالنے کے بھی قابل نہیں، ایرانی سپریم لیڈر

انہوں نے کہا کہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام کی جو تجویز پاکستان نے پیش کی تھی ایران نے اسے پسند کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اور ایرانی ہم منصب کے درمیان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون، اقتصادی روابط کے فروغ، خطے اور افغان صورت حال پر بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔

وزیر خارجہ کے دورہ ایران کے دوران پاک ایران تیسری بارڈر کرسنگ، مند و پشین کے کھلنے کی بھی توقع ہے۔

وزیر خارجہ ایرانی قیادت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔

دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل میں اب تک سامنے آنے والی پیش رفت اور امریکہ کی جانب سے افغانستان سے افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہو گا۔

ایران کے ساتھ زیادہ نرمی نہیں برتیں گے، امریکی صدر

وزیر خارجہ تہران میں مقامی و عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے بات چیت بھی کریں گے۔


متعلقہ خبریں