امریکا: جارج فلائیڈ قتل کا فیصلہ سنادیا گیا، سابق پولیس اہلکارمجرم قرار

سیاہ فام امریکی شہری کا قتل، پولیس افسر کو سزا سنا دی گئی

امریکا میں سیاہ فام جارج فلائیڈ قتل کا فیصلہ سنادیا گیا ہے۔ جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث سابق پولیس اہلکار ڈیرک شاوین کو تینوں الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

پولیس نے کمرہ عدالت سے گرفتارکرلیا گیا ہے۔ مجرم کو سیکنڈ ڈگری قتل کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے جارج فلائیڈ قتل کیس کے فیصلےپر اپنے بیان میں کہا ہے کہ نسل پرستی ہماری قوم کی روح پر بدنما داغ ہے۔

امریکی صدر نے جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کو ٹیلی فون بھی کیا۔ جوبائیڈن نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے ہمیں بھی سکون پہنچا ہے۔

فیصلہ آنے کے بعد عدالت کے باہر لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے نعرے لگائے۔

گزشتہ برس ڈیرک شاوین کی ایک فوٹیج منظر عام پر آئی تھی جس میں انھوں نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھا ہوا تھا۔

یہ فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد امریکہ بھر میں نسل پرستی کے خلاف کئی دن تک مظاہرے کیے گئے تھے۔

پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈیرک شاوین نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر آٹھ منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائيڈ بے حرکت ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں