بھارت: اسپتال میں اکسیجن کی عدم دستیابی سے 22 کورونا مریض دم توڑ گئے

فوٹو: فائل


بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ایک اسپتال میں اکسیجن کی عدم دستیابی سے کم از کم 22 کورونا وائرس کے مریض جاں بحق ہوگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مہاراشٹر کے ناسک شہر کے ڈاکٹر ذاکر حسین اسپتال میں آکسیجن لیک ہونے سے  22 کووڈ-19 کے مریض ہلاک ہو گئے۔

ناسک میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کیلاش جادھو نے 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 150 افراد اسپتال میں داخل ہیں اور ان میں سے 23 وینٹیلیٹر پر تھے۔

بی بی سی کے مطابق آکسیجن لیک ہونے کی وجہ سے تقریبا آدھے گھنٹے تک اسپتال میں آکسیجن کی رسد معطل رہی۔ خبررساں ادارے اے این آئی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹینکروں کے ذریعہ آکسیجن بھری جارہی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس بےقابو

ناسک میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کیلاش جادھو نے کہا ہے ’ٹیکنیکل انجینئر کی مدد سے رساؤ کو روک دیا گیا ہے، لیکن اسپتال میں اب صرف 25 فیصد آکسیجن باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی فراہمی کم ہونے کی وجہ سے لوگ زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن جو لوگ وینٹیلیٹر پر ہیں وہ زندہ نہیں رہ سکتے۔ ہم اس حادثے کی تحقیقات کریں گے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

ان کا مزید بتانا تھا کہ ناسک کو روزانہ 139 میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اسے روزانہ 84 میٹرک ٹن آکسیجن مل رہی ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدت اختیار کرگئی ہے اور ملک میں روزانہ کی  بنیاد پر200،000 سے زائد کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

کورونا وائرس کے مریضوں میں اس اضافے سے ملک کے اسپتالوں پر بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، جس کے سبب اسپتالوں میں نہ صرف آکسیجن کی کمی کا سمنا ہے بلکہ بستروں اور جان بچانے والی ادویات کی بھی کمی کا سامنا ہے۔

بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 56 لاکھ 6 ہزار سے زائد ہے اور ایک لاکھ 83 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں