پنجاب میں پی پی کا نقصان کرنے کے بعد پی ٹی آئی کی توجہ کراچی پر


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  نے بالائی اور وسطی پنجاب سے پیپلز پارٹی کے 50 رہنماؤں کو اپنا حصہ بنالینے کے بعد اب کراچی پر توجہ مرکوز کر لی ہے۔

پنجاب میں پیپلزپارٹی کو خیرباد کہہ کر تحریک انصاف کا حصہ بننے والوں میں صمصام بخاری، راجہ ریاض ، رانا آفتاب خان ، نواب شیر وسان ، امتیاز صفدر وڑائچ، فردوس عاشق اعوان ، نذر گوندل ، ندیم افضل چن ، مرتضی ستی اور دیگر شامل ہیں۔

پنجاب میں پی پی کے علاوہ پی ٹی آئی نے صوبے کی حکمراں جماعت ن لیگ کو بھی کافی نقصان پہنچایا ہے۔ تحریک انصاف کا حصہ بننے والے ن لیگی ارکان میں ایم پی اے ارباب محمد وسیم ، فیصل فاروق ، ایم این اے رضا حیات اور ایم این اے میاں مظہر شامل ہیں۔

مسلم لیگ ق کے پنجاب اسمبلی میں صرف آٹھ ممبران تھے ان  میں سے تین تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوا سے ن لیگ کے اراکین صوبائی اسمبلی ارباب وسیم، ناصر موسیٰ زئی، سرفرازخان پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے۔

یہ بھی دیکھیں: عام انتخابات سے قبل خیبرپختونخوا میں سیاسی قلابازیاں عروج پر

آئندہ عام انتخابات سے قبل سیاسی وفاداریاں بدلنے کے جائزہ میں ہر جگہ پی ٹی آئی ہی فائدے میں نہیں رہی بلکہ کچھ مقامات پر اسے بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ خیبر پختونخوا سے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی وجیہ الزمان اور طارق نسیم نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے۔

صوبے کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سراج احمد ن لیگ ،ایم پی اے دینہ ناز پیپلز پارٹی میں چلے گئے تھے۔

پاکستان میں انتخابی قوانین کے تحت اگر کوئی رکن اسمبلی اپنی پارٹی بدلتا ہے تو اسے اپنی نشست سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔ تاہم اسمبلیوں کی مدت میں چند دن باقی رہ جانے پر چونکہ ضمنی انتخاب نہیں ہو سکتے اس لئے سیاسی قلابازیاں بھی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں