کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کیلئے فوج کی مدد لینے کا فیصلہ


حکومت نے کورونا ایس او پیز پر عمل کرانے کے لیے پولیس کے ساتھ فوج سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے، ماسک پہننے کی پابندی اور دیگر ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ  فوج سے بھی مدد لی جائے گی۔

وزرا کے ہمراہ براہ راست قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ  کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہم نے بہترین حکمت عملی سے کورونا پر قابو پایا تھا۔ ہم نے احتیاط نہ کی تو 2 ہفتوں میں ہمارے حالات بھارت جیسے ہوجائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہری کورونا ایس او پیز پر عمل کو یقینی بنائیں۔ ماسک لگانے سے آدھا مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔ حالات قابو سے نکل گئے تو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے۔ بھارت جیسے حالات ہوگئے تو شہر بند کرنا پڑیں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت: کوروناکیئرسینٹر میں آتشزدگی،13مریض ہلاک

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے لوگ آج کہہ رہے ہیں لاک ڈاؤن کردو۔ بھارت میں کیسز کی وجہ سے آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے۔ ہماری مساجد میں ایس او پیز پر عمل ہوا۔ لاک ڈاؤن اس لیے نہیں کررہا کیوں کہ غریب مزدور طبقہ متاثر ہوگا۔

وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کیا تو معیشت بیٹھ جائے گی۔ ویکسین کے حصول کےلیے کوشش کر رہے ہیں۔ ماسک اور ایس اوپیز پرعمل کے لیے پولیس اور فوج کی مدد لی جائے گی۔ پہلے صورتحال اور اب کی صورتحال میں بہت فرق ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا کہ آئندہ چنددنوں میں صوبوں کے ساتھ ملکر حکمت عملی بنائیں گے۔ ہوسکتا ہے ایسی صورتحال پیدا ہو کہ شہر میں لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ تمام بازار شام 6 بجے تک کھلے ہوں گے۔ دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا۔  دفتر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو نہ بلایا جائے

اسد عمر نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ اور انتظامات کیے جارہے ہیں۔ ملک میں پیداہونے والی آکسیجن 80 فیصد کورونا مریضوں کے لیے استعمال ہورہی ہے۔

سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے تمام شہروں میں جم پر مکمل پابندی عائد کردی۔ دفتری اوقات دوپہر 2 بجے تک ہوں گے۔ کورونا کی وجہ سے اسپتالوں پر دباوَ ہے۔


متعلقہ خبریں