سحر و افطار میں کیا کھائیں؟ ماہرین صحت کا مشورہ

سحر و افطار میں کیا کھائیں؟ ماہرین کا مشورہ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان کا مہینہ خاص اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے، اس ماہ مبارک میں انسان کو نا صرف جسمانی بلکہ روحانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ صرف دو وقت کھانے پینے سے انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں اور صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہی لیکن یہ اس وقت ممکن ہے جب افطار اور سحر میں متوازن غذا تناول کی جائے۔

رمضان المبارک میں صحت مند طرز زندگی برقرار رکھنے کیلئے سحر و افطار میں کیا کھائیں؟ ہر زبان پر یہی سوال ہوتا ہے، ماہرین صحت روزہ داروں کو کون سی غذا کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔

رمضان میں کھانے پینے کی اشیا کا چناؤ مشکل ہو جاتا ہے اور لوگ زیادہ تر تیل میں فرائی کی ہوئی غذاؤں کا انتخاب کرتے ہیں جو کسی طور بھی درست نہیں۔ رمضان میں درج ذیل اشیاء کو اپنی غذا کا حصہ بنایئں۔

ماہ صیام میں صرف دو وقت کھانے پینے سے انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں اور صحت پر اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں،، تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے یہ اس وقت ہی ممکن ہے جب سحر و افطار میں متوازن خوراک لی جائے

اس حوالے سے ماہر صحت ڈاکٹر فرزین ملک کا کہنا ہے کہ سحرو افطاری میں دال چاول، سبزی، گوشت، سلاد اور جو کی روٹی کھائی جائے۔

مزید پڑھیں: سحر و افطار سے متعلق مہوش حیات کو کیا فکر لاحق؟

ڈاکٹر فرزین ملک کہتی ہیں رمضان میں لوگ زیادہ تر تیل میں فرائی کی ہوئی غذاؤں کا انتخاب کرتے ہیں جو کسی طور بھی درست نہیں، جبکہ مشروبات کا زیادہ استعمال ناگزیر ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ روزے میں پیاس لگتی ہے اس لیے چائے اور کافی سے پرہیز کیا جائے، تربوز، خربوزے اور الائچی کا پانی پیئیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سحری میں دہی کا استعمال بھی معدے کو فائدہ پہنچاتا ہے اور گرمی کے روزوں میں اس کا استعمال صحت کے لیے ضروری ہے۔

سحری میں گھی میں ڈوبے ہوئے پراٹھے  کھانے سے بہتر ہے کہ چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جائے اس سے جلد بھوک کا احساس بھی نہیں ہوتا اور وزن بڑھنے کا ڈر بھی نہیں رہتا۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزہ کھولتے وقت پانی یا کھجور استعمال کریں لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ روزہ کھجور سے افطار کیا جائے۔ افطار کے وقت دودھ یا دودھ کا شربت اور پھلوں کے تازہ جوس پینا جسم کو تقویت دیتے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ افطار میں اگر سموسے اور پکوڑے نہ ہوں تو اسے ادھورا تصور کیا جاتا ہے اور یہی کولیسٹرول میں اضافے اور صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہیں، اسی لیے رمضان میں ان سے اجتناب کرنا چایئے کیونکہ تمام دن کے بعد معدے کو متوازن اور صحت مند غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ماہ صیام کے روزے کولیسٹرول کنٹرول کرنے، دل کے امراض، موٹاپا  اور دیگر بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں