کورونا: خیبر پختونخوا کے 27 اضلاع میں اسکول، دیگر تعلیمی ادارے مکمل بند رہیں گے

پنجاب بھر کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے 29 اپریل سے بند

فوٹو: فائل


عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے 27 اضلاع میں اسکولز اور دیگر تعلیمی ادارے مکمل بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیرتعلیم خیبرپختونخوا شہرام ترکئی کے مطابق مردان، نوشہرہ، چارسدہ، مہمند، خیبر، صوابی، دیر لوئر  میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق مالاکنڈ، سوات، شانگلہ، دیر اپر، بونیر، باجوڑ میں بھی اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چترال اپر، چترال لوئر، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، بٹگرام میں بھی اسکول بند رہیں گے۔

وزیرتعلیم خیبرپختونخوا شہرام ترکئی کے مطابق کوہستان لوئر، کوہاٹ، کرک، بنوں، نارتھ وزیرستان اور ڈی آئی خان پر بھی اطلاق ہو گا۔

وزیرتعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ستائیس اضلاع میں نویں سے بارہویں تک کلاسز مکمل بند رہیں گی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ  ملک میں دستیاب آکسیجن کا 90 فیصد استعمال کیا جا رہا ہے، صرف اکیس فیصد آبادی ایس او پیز پر عمل کر رہی ہے، حالات اطیمنان بخش نہیں، بڑے شہروں کے اسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 77 فیصد کورونا اربن سینٹرز سے پھیل رہا ہے،کورونا سےمرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ صوبے بھی ویکسین خریدیں تمام ذمہ داری وفاق پر نہ ڈالیں۔ الیکشن کمیشن صورتحال دیکھ کر انتخابی مہم پر غور کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری 79 فیصد آبادی ایس اوپیز پرعملدرآمد نہیں کر رہی، شام کے وقت کھانے پینے کے میلے ٹھیلے لگ جاتےہیں۔

فواد چودھری نے بتایا کہ پاکستان میں دستیاب آکسیجن 90 فیصد استعمال ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا کی شدت میں اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا کی سب سے زیادہ خطر ناک صورتحال ہے، آکسیجن منگوا بھی لیں تب بھی سسٹم میں زیادہ سپلائی نہیں ہو سکتی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مکمل لاک ڈاوَن سے مسائل جنم لیں گے ،ایک ہفتے میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاوَن کی طرف جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ  اس مشکل وقت میں ہماری دعائیں بھارت کے شہریوں کے ساتھ ہیں، اللہ سب پر کرم اور رحم کرے اور یہ مشکل وقت جلد ختم ہو۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں آکسیجن کی قلت پیدا ہوگئی ہے، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھارتی عوام کےلیےنیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ حالات زیادہ خراب رہے تو مکمل لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی  کا اجلاس ہوا جس میں ہفتہ اتوار بین الاصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کو 17 مئی تک بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ صوبائی حکومتوں کی درخواست پر رینجرز، پاک فوج اور ایف سی کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔

این اسی او سی کے مطابق ساٹھ سال سے زائد شہریوں کو واک ان کے ذریعے ویکسینیشن کرانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

این سی او سی اجلاس کو بتایا گیا کہ 5 لاکھ سائینو فارم کورونا ویکسین پاک فضائیہ کے خصوصی طیارے کے ذریعے آج پاکستان پہنچے گی۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں مزید 157 اموات اور 5 ہزار 908 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 16 ہزار 999 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 90 ہزار 16 ہو گئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق ملک بھرمیں ایکٹو کیسز کی تعداد 86 ہزار 529 ہے اور 6 لاکھ 86 ہزار 488 افراد کورونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔

این سی او سی کے مطابق  کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7 ہزار 897 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 4 ہزار 587، خیبر پختونخوا 3 ہزار 66، اسلام آباد 657، گلگت بلتستان 104، بلوچستان میں 230 اور آزاد کشمیر میں 458 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا: اسد عمر نے نئی بندشوں سے متعلق خبردار کردیا

این سی او سی کے مطابق  اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 72 ہزار 613، خیبر پختونخوا ایک لاکھ 12 ہزار 140، پنجاب 2 لاکھ 85 ہزار 542، سندھ 2 لاکھ 76 ہزار 670، بلوچستان 21 ہزار 477، آزاد کشمیر 16 ہزار 327 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 247 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں


متعلقہ خبریں