خاکہ تیار ہوچکا، اگر لاک ڈاؤن لگا تو عید سے پہلے لگے گا، ڈاکٹر فیصل سلطان


وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر کیا چیز بند رہے گی اور کیا کھلا رہے گا، خاکہ تیار ہوچکا ہے، اگر لاک ڈاؤن لگانا ہوا تو عید سے پہلے ہوگا۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر  کے فیصلوں کا جائزہ چار روز بعد لیا جائے گا۔ صورتحال دیکھنے کے بعد ہی مزید سختیاں ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مثبت کیسز والے شہروں میں لاک ڈاان لگایا جاسکتا ہے۔ اگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوا تو لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔ کوشش ہے کہ اضافی اقدامات سے بہتری آئے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا دورانیہ کم سے کم 10 دن اور زیادہ سے زیادہ 2 ہفتے ہوسکتا ہے۔ کورونا کی پہلی 2 لہروں کے دوران کراچی میں کورونا کیسز کی شرح زیادہ تھی۔ کورونا کی موجودہ لہر کو سنجیدہ لینا چاہیے۔

معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے احتیاط کرنا ہوگا۔ عید کے قریب لوگوں کی زیادہ نقل وحمل ہوتی ہے۔ اگر لاک ڈاؤن ہوا تو عید سے پہلے ہوگا۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ این اے 249 کے الیکشن سے متعلق این سی او سی کی ہدایت جاچکی ہے، لیکن ہمیں ان کا جواب نہیں آیا۔ کورونا کے پیش نظر این اے 249 کے ضمنی انتخابات ملتوی ہونے چاہیئے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ عذراپیچوہو نے کہا کہ ہماری تجویز تھی کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کردی جائے۔ انہوں نے 50 فیصد کے ساتھ ٹرانسپورٹ چلائی۔ اگر اس وقت سخت اقدامات نہیں اٹھائے تو کورونا کا پھیلاؤ زیادہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: کورونا: صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے، فواد چودھری

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کی وجہ سے کورونا وائرس زیادہ پھیل سکتا ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوامیں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ چلتی رہے تو سندھ میں لاک ڈاؤن کا فائدہ نہیں ہوگا۔

وزیر صحت سندھ نے کہا کہ کورونا وائرس ابھی عروج پر نہیں پہنچا ہے۔ لوگوں کی نقل و حمل روک دینی چاہیے۔ پنجاب اورخیبر پختونخوا میں لوگ ڈبل پاسپورٹ ہولڈرز ہیں۔ کراچی کے لوگ کم برطانیہ جاتے ہیں۔ کورونا وائرس کی برطانوی قسم تیزی سے پھیلتی ہے۔ نئی قسم کے وائر س سے متاثر شخص 50 لوگوں کو متاثر کرسکتا ہے

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تمام لوگوں کے پاس صحت کارڈ موجود ہے۔

وزیر صحت خیبر پختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں کورونا وائرس کی شرح تقریباً برابر ہے۔ ہمارے پاس تقریباً 5 گنا زیادہ مریض ہیں لیکن ہم انہیں ہینڈل کررہے ہیں۔ کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔

تیمور سلیم جھگڑا کے مطابق ملک میں اگر آکسیجن کی کمی ہوجائے تو بھارت جیسی صورتحال ہوجائیگی۔ بھارت کی حالت دیکھنے کے بعد آج لوگوں کے ایس اوپیز پر عملدرآمد پر سختی کے میسج آرہے ہیں۔ آکسیجن اور وینٹی لیٹرز کے حوالے سے دباؤ ہ۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر متعدی امراض ڈاکٹر فہیم یونس نے کہا کہ بھارت میں زیادہ لوگ کورونا وائرس کی برطانوی قسم سے متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کو تین ماہ ہوگئے ہیں، کیسز بڑھنےکا خدشہ ہے۔ جب تک لوگ خود احتیاط نہیں کریں گے ویکسین کچھ نہیں کرسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں