لاہور کے بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا اسٹاک ختم ہونے لگا

بھارت: آکسیجن کی عدم فراہمی، ایک رات میں 12 کووڈ مریضوں کی اموات

لاہور: لاہور کے 7 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا اسٹاک صرف 16 سے 24 گھنٹے کا رہ گیا۔

نماءندہ ہم نیوز کے مطابق لاہور کے میو، سروسز، جناح، لاہور جنرل، گنگارام، پی کے ایل آئی اور شیخ زاہد اسپتال میں 24 گھنٹے تک کا آکیسجن موجود ہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آکسیجن پلانٹ اور بیک اپ سلنڈرز کو بھی بھروایا جارہا ہے۔

ایم ایس جنرل اسپتال کا کہنا ہے کہ مقررہ مقدار کم ہونے سے آکسیجن پریشر متاثر ہوتا ہے۔ ایم ایس جناح اسپتال کا کہنا ہے کہ ہر 18 گھنٹے کے بعد آکسیجن سپلائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایم ایس میو اسپتال کا کہنا ہے کہ آکسیجن کا استعمال معمول سے 5 گناہ زیادہ ہے۔

سروسز اسپتال میں 16 گھنٹے کی آکسیجن سپلائی کا بیک اپ موجود ہے جبکہ جنرل اسپتال میں 30 گھنٹے کا بیک اپ موجود ہے۔ میو اسپتال میں 19 گھنٹے کا بیک اپ موجود ہے اور جناح اسپتال میں 17 گھنٹے کا آکسیجن بیک اپ موجود ہے۔ گنگارام اسپتال میں 30 گھنٹے کا بیک اپ موجود ہے جبکہ شیخ زاہد اسپتال میں 50 گھنٹے کی آکسیجن سپلائی کا بیک اپ موجود ہے۔

لاہور میں 80 فیصد سے زائد آئی سی یو بیڈز پر مریض داخل ہیں۔ لاہورمیں آئی سی یو بیڈز کا آکو پینسی ریٹ 87 اعشاریہ 5 صفر تک پہنچ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر گئی

لاہور میں کورونا سے متاثرہ ایک ہزار 304 مریض سرکاری و نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور زیر علاج مریضوں میں سے 262 انتہائی تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

673 تشویشناک مریض ہائی ڈپینڈینسی یونٹ میں زیر علاج ہیں جبکہ 369 مریضوں کو آئسولیشن وارڈز میں رکھا گیا ہے۔ لاہورمیں اب تک کورونا کے ایک لاکھ 54 ہزار196 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور آکسیجن بیڈز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کر دی ہے اور ترجمان محکمہ صحت پنجاب کے مطابق اسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی مسلسل جاری ہے۔


متعلقہ خبریں