لیاری کے بچوں کی چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل


کراچی: لیاری کے اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ علاقے میں صفائی کی ناقص صورتحال اور متعلقہ اداروں کی بے حسی کا نوٹس لیں۔

ہم نیوز کے مطابق منگل کے روز لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی میں واقع اسکولوں کے طلبا نے ماڑی پور روڈ پر انوکھا احتجاج کیا۔ کتابوں اور کاپیوں کے بجائے جھاڑو، برش اور وائپرز تھامے طلبہ سڑک کنارے کھڑے ہو کر دہائی دیتے رہے۔

احتجاج کے دوران اسکولوں کے طلبہ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ایک بینر پر درج تھا ’چیف جسٹس انکل! آپ تونوٹس لیجیے اور گندے پانی سے نجات دلائیں‘۔ ایک اور بینر پر لکھا تھا کہ ’چیف جسٹس انکل !ہم پڑھنے اسکول جاتے ہیں لیکن گٹر کے پانی سے گزرتے ہیں‘۔

لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی کی ایک گلی کا منظر - فوٹو ہم نیوز
لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی کی ایک گلی کا منظر

معصوم طلبا نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی  وزیر بلدیات سے بھی مسائل کے حل کا مطالبہ کیا۔

مستقل گندگی، صفائی نہ ہونے اور متعلقہ اداروں کی بے اعتنائی پر آگرہ تاج میں اسکول کے بچے اپنی آواز بڑوں تک پہنچانے نکلے تو سابق طالب علم رہنما بھی ان سے اظہار یکجہتی کے لیے ساتھ شامل ہو گئے۔

احتجاجی طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سے بارہا رابطے کر کے تھک چکے ہیں۔ آج بچے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کررہے ہیں۔

لیاری کو پیپلزپارٹی کا گڑھ قرار دینے والی سندھ حکومت کے متعلق سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ، وزیربلدیات اوراراکین قومی و صوبائی اسمبلی شاید لیاری کو سندھ کاحصہ ہی نہیں سمجھتے۔ انتظامیہ کو ایک ہفتہ کی مہلت دیتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ 14 مئی تک مسئلہ حل نہ ہوا تو اسکولوں کے ہزاروں بچے ماڑی پور روڈ بلاک کر کے قومی ترانہ گائیں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار سے بچوں کی اپیل پر نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے سید عبدالرشید نے استدعا کی کہ چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں کہ کروڑوں روپے کے فنڈز کہاں گئے؟اور کیوں بچوں کو سڑک پرآ کراحتجاج کرنا پڑا؟


متعلقہ خبریں