افغانستان میں القاعدہ اور داعش کے دوبارہ فعال ہوجانے کا خدشہ ہے، جنرل میکنزی

افغانستان میں القاعدہ اور داعش کے دوبارہ فعال ہوجانے کا خدشہ ہے، جنرل میکنزی

واشنگٹن: امریکہ کے کمانڈر سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) جنرل کیتھ فرینکلن میکنزی نے کہا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش کے دوبارہ فعال ہوجانے کا خدشہ ہے۔

وزیراعظم سے ترک صدر کا رابطہ، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر بات چیت

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ خطے کے ممالک اور خاص طور پر پاکستان کے لیے شدید تشویش کی بات ہے۔

جنرل میکنزی نے کہا کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش جیسی تنظیموں کے دوبارہ فعل ہوجانے کا امکان موجود ہے۔

جنرل کیتھ ایف میکنزی نے کہا کہ ان تنظیموں کا فعال ہوجانا وسطی ایشیائی ریاستوں اور ایران کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ افغانستان میں استحکام ہونا چاہیے۔

امریکہ کبھی بھی افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں چاہتا تھا، انتھونی بلنکن

جنرل میکنزی نے کہا کہ افغانستان سے نکلنے کے بعد دباؤ برقرار نہ رکھا گیا تو القاعدہ اور دولت اسلامیہ افغانستان میں دوبارہ منظم ہو سکتی ہیں۔

سینٹ کام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ دباؤ افغان حکومت کی طرف سے ڈالا جاسکتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مستقبل میں افغان حکومت کے خد و خال کیا ہوں گے؟

جنرل میکنزی نے کہا کہ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ان تنظیموں کو افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

پرامن اور ترقی کرتا افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، آرمی چیف

امریکی کمانڈر سینٹ کام کا کہنا تھا کہ توقع ہے اگر طالبان مستقبل میں افغان حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں تو وہ وعدے کی پاسداری کریں گے۔


متعلقہ خبریں