دہلی سے ہانک کانگ کا سفر: فلائٹ میں 52 مسافر کووڈ19 کا شکار نکلے


ہانک کانگ: بھارتی دارالحکومت دہلی سے ہانک کانگ پہنچنے والے ایک فلائٹ کے 52 مسافروں نے ایئرپورٹ پر حکام کو اس وقت ورطہ حیرت میں ڈال دیا جب ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

بھارت: کورونا کی صورتحال دلخراش ہے، عالمی ادارہ صحت

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ایئر لائن وسٹارا کے ذریعے ہانک کانگ پہنچنے والے تمام مسافروں کا بورڈنگ کے وقت کورونا ٹیسٹ منفی تھا اور یہی بات ایئرپورٹ حکام کو حیرت میں ڈال رہی تھی۔

نئی دہلی سے اڑان بھر کر ہانگ کانگ پہنچنے والی فلائٹ میں کل 118 مسافروں کی گنجائش تھی لیکن تاحال ایئرپورٹ حکام نے یہ نہیں بتایا ہے کہ جہاز میں کتنے مسافر سوار تھے البتہ اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 52 مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ یہ تمام مسافر 4 اپریل کو ہانک کانگ پہنچے تھے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ہانک کانگ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی شرح انتہائی کم ہے کیونکہ اس نے جنوری میں اس پر بڑی حد تک قابو پالیا تھا جب کہ بھارت میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح نے پوری دنیا کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے اور مثبت کیسز کے حوالے سے روزآنہ نئے ریکارڈز بھی قائم ہو رہے ہیں۔

پاکستان کی پیشکش قبول کریں، بھارتی رکن پارلیمنٹ کا مودی کو خط

بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باعث خود طبی ماہرین تسلیم کر رہے ہیں کہ ان کا نظام صحت بیٹھ رہا ہے اور وہ کورونا کیسز کے مریضوں کا علاج معالجہ کرنے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں۔

اس ضمن میں طبی ماہرین کی بڑی تعداد کا اصرار ہے کہ ایک جدید طیارے میں یہ بات تقریباً نا ممکن ہے کہ کسی ایک مریض کی وجہ سے اتنے سارے افراد کو کورونا وائرس لاحق ہو گیا ہو۔

اس حوالے سے البتہ ماہرین کا خیال ہے کہ عین ممکن ہے کہ پرواز سے قبل مسافروں کو بھارت میں کووڈ19 ہو گیا ہو جو بورڈنگ کے وقت پتہ نہ چلا ہو کیونکہ ٹیسٹ کرانے کے 72 گھنٹوں کے اندر مسافروں کو بیرون ملک سفر کی اجازت ہوتی ہے۔

برطانوی جریدے کے مطابق یہ بھی ممکنات میں شامل ہے کہ بھارت کا نظام صحت جو پڑنے والے شدید دباؤ کے اثر میں ہے، مریضوں کی درست طریقے سے جانچ کرنے سے قاصر رہا ہو جب کہ اس امر سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ کچھ مسافروں نے جعلی سرٹیفکیٹس پیش کیے ہوں۔

ترکی: کورونا، ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا

ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق اس امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ہانگ کانگ کے ہوٹل میں ایک دوسرے کو یہ مرض لگ گیا ہو اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ جہاز میں موجود وینٹیلیشن سسسٹم کے فلٹرز کے ذریعے کورونا وائرس نے مسافروں کو متاثر کیا ہو۔


متعلقہ خبریں