اسٹریلیا: بھارت سے آنے والے شہریوں کو پانچ سال قید اور جرمانے کا سامنا


اسٹریلوی حکومت نے کہا ہے کہ بھارت سے واپس آنے والے اسٹریلیا کے شہریوں کو پانچ سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

آسٹریلیا کی حکومت کی جانب سے عارضی طور پر بھارت کے سفر کو غیر قانونی بنائے جانے کے بعد آسٹریلیائی شہریوں کو بھارت سے وطن واپس آنے والے پانچ سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسٹریلوی وزارت صحت نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ’قرنطینہ میں موجود لوگوں کے تناسب کی بنیاد پر کیا گیا ہےجنیں بھارت میں کووڈ 19 انفیکشن لاحق ہوا تھا اور واپس آئے تھے۔

اس ہفتے کے اوائل میں آسٹریلیا نے انڈیا سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا کا ایک اور ریکارڈ

بھارت میں ایک اندازے کے مطابق 9،000 آسٹریلوی باشندے ہیں جن میں سے 600 خطرے سے دوچار ہیں۔

وزیر صحت گریگ ہنٹ نے بیان میں کہا  ہے کہ پیر سے جو بھی شخص آسٹریلیا میں اپنی آمد کی تاریخ سے قبل 14 دن کے دورانیے میں بھارت گیا ہے، اس کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

نئے فیصلے کی خلاف ورزی کے نتیجے میں پانچ سال قید کی سزا اور 66000 آسٹریلوی ڈالر جرمانہ یا دونوں کی سزا ہوسکتی ہے۔

وزارت صحت نے بتایا کہ اس فیصلے پر 15 مئی کو نظر ثانی کی جائے گی۔

آسٹریلیائی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق  یہ پہلا موقع ہے جب آسٹریلوی باشندوں کو اپنے ہی ملک واپسی پر سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسٹریلیا میں ایک ڈاکٹر نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے یہ پابندی بھارت سے واپس آنے والوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو ممکنہ خطرے کے پیش نظر لگادی گئی ہے۔

اسٹریلیا میں صحت کے مبصر ڈاکٹر ووم شرمر نے کہا بیرون ملک مقیم ہمارے خاندان کے لوگ ہندوستان میں مر رہے ہیں، ان کو باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہ مل رہا ہے اور اسٹریلیا کی حکومت نے انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے۔

وزیر صحت گریگ ہنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے بلکل بھی ہلکا نہیں لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ اہم ہے کہ آسٹریلیا کے پبلک ہیلتھ اور قرنطینہ کے نظام کو محفوظ رکھا جاسکے اور قرنطینہ سنٹرز میں کوویڈ 19 کے مریضوں کو قابل انتظام سطح کی تناسب سے دیکھ بھال کی جاسکے۔


متعلقہ خبریں